کوئٹہ گلیڈی ائٹرز کے جیمز فالکنر واپس وطن روانہ ہوگئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ آسٹریلوی کرکٹر ہوٹل میں قیمتی چیزیں ٹویں، جب رقم کا اصرار کیا گیا تو جیمز فالکنر نے واپسی کا فیصلہ کیا۔
اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سپر لیگ سیزن سیون میں کوئٹہ گلیڈی ائٹرز کی جانب سے کھیلنے والے آسٹریلوی کرکٹر جیمز فالکنر پی سی بی پر الزامات عائد کرنے کے بعد واپس وطن روانہ ہوگئے۔
شاہد ہاشمی کا کہنا ہے کہ جیمز فالکنر سے ہوٹل میں قیمتی چیزیں ٹوٹ گئی تھیں لیکن آسٹریلوی کرکٹر اس کا نقصان ادا کرنے سے انکاری تھے اور جب رقم کا مسلسل اصرار کیا گیا تو جیمز فالکنر نے واپسی کا فیصلہ کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جیمز فالکنر نے نشے کی حالت میں بدتمیزی اور توڑ پھوڑ کی اور آج صبح ہیلمٹ اور بیٹ پھینک کر ہوٹل کی لائٹس توڑ دیں حتیٰ کہ ایئرپورٹ پر بھی امیگریشن حکام اور دیگر عملے سے کافی بدتمیزی کی۔
اے آر وائی ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے مہمان نوازی کا خیال کیا ورنہ جیمز فالکنر اپنی حرکتوں پر جیل جاسکتے تھے۔
نمائندہ اے آر وائی نے بتائا کہ جیمز فلکنر کے الزامات غلط، پاکستان کرکٹ بورڈ نے کھلاڑی کو پرانے اکاؤنٹ میں ادائیگی کی تھی تاہم آسٹریلوی کرکٹر نئے اکاؤنٹ میں رقم چاہتے تھے۔
جیمز فالکنر کے اصرار پر پاکستان کرکٹ بورڈ نے یقین دلایا تھا کہ بے فکر رہیں معاملہ حل ہوجائے گا مگر غیرملکی کھلاڑی نے ایک نہ مانی۔
مزید پڑھیں : جیمز فالکنر کے الزامات پر ناصر شاہ کی یقین دہانی
خیال رہے کہ جیمز فالکنر کے الزامات پر پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر حسین شاہ نے بھی بطور وزیر یقین دہانی کرائی تھی کہ ‘آپ سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کیا جائے گا’۔
ناصر شاہ نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے پی ایس ایل کو کامیاب بنانے کےلیے دن رات محنت کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ پی سی بی کی نیت ٹھیک ہے۔