لاہور: حلقہ این اے 133 کے ضمنی انتخاب میں کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے بعد پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ نے آر او کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لیگ نے اعتراض کیا تھا کہ کاغذات نامزدگی کے تائید اور تجویز کنندہ کا تعلق این اے 133 سے نہیں ہے، جس پر ریٹرننگ آفیسر نے جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے تھے، ان کی اہلیہ مسرت کورنگ امیدوار تھیں۔
جمشید چیمہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ تکنیکی بنیاد پر کسی کو الیکشن لڑنے سے نہیں روکا جا سکتا، ہم ملک کی سب سے بڑی پارٹی ہیں، الیکشن لڑنے کا حق نہیں چھینا جا سکتا۔
انھوں نے کہا ہمارے اندر سے کسی نے کوئی سازش نہیں کی، اعجاز چوہدری ہمارے بڑے ہیں، وہ اپنے بیٹے کو یہاں سے الیکشن لڑانا چاہتے تھے، لیکن میرے ٹکٹ کے فیصلے کے بعد اعجاز چوہدری نے اس فیصلے کی بھرپور حمایت کی۔
پی ٹی آئی این اے 133 ضمنی انتخابات سے آؤٹ ہو گئی
جمشید اقبال کا کہنا تھا کہ ایسی کوئی بات نہیں کہ یہ میرا حلقہ انتخاب نہیں یا میں الیکشن سے بھاگ رہا ہوں، میں تو وزیر اعظم کے معاون کی حیثیت سے استعفیٰ دے کر یہاں آیا ہوں، یہ ایک حادثہ تھا جسے الیکشن کمیشن بڑا بنانے کی کوشش نہ کرے۔
اس موقع پر صدر پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب اعجاز چوہدری نے کہا کہ ن لیگ قانونی پیچیدگیوں کی بجائے میدان میں مقابلہ کرے۔
انھوں نے کہا الیکشن کمیشن کی فہرستیں غلطیوں سے بھری ہوئی ہیں، تجویز کنندہ این اے 133 کا رہائشی ہے، ان کا ووٹ دوسرے حلقے میں کیوں گیا، الیکشن کمیشن کو اس کا جواب دینا ہوگا۔
اعجاز چوہدری نے کہا کہ ہم ٹریبونل ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں جائیں گے، پوری طرح پُر امید ہیں کہ انصاف کے ادارے ہمیں انصاف دیں گے۔