تازہ ترین

انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری خبر

اسلام آباد: انٹرنیٹ استعمال کرنے والے پاکستانیوں کیلیے بری...

بہت جلد فوج سے مذاکرات ہوں گے، شہریار آفریدی کا دعویٰ

اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر و رہنما پاکستان تحریک...

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

گیسٹ ہاؤس کے شمیم ان دنوں کہاں ہیں؟

پاکستان کے نامور اور شہرہ آفاق ڈرامے گیسٹ ہاؤس کے جان ریمبو نے برسوں سے غائب مسٹر  شمیم کو تلاش کرلیا۔

حال ہی میں جان ریمبو نے گیسٹ ہاؤس ڈرامے میں شمیم کا کردار ادا کرنے والے (خالد حفیظ خان) سے اُن کے گھر پر جا کر ملاقات کی اور مختلف موضوعات پر سوالات کیے۔

خالد حفیظ نے جان ریمبو کو سب سے پہلے اپنے گھر کا باغیچہ دکھایا جہاں ہر طرح کے پھل کاشت ہوئے تھے اور پھر اپنی رہائش گاہ کے عقب کا منظر دکھایا جہاں سر سبز میدان کے بعد مارگلہ کی پہاڑیاں نظر آرہی تھیں۔

یاد رہے کہ پاکستان ٹیلی ویژن پر 90 کی دہائی میں مزاحیہ ڈرامہ گیسٹ ہاؤس نشر ہوا تھا، جس نے ناظرین کی ایسی توجہ حاصل کی کہ آج بھی وہ اس کے دوسرے پارٹ کے منتظر ہیں۔

پانچ کرداروں پر مبنی اس ڈرامے میں خالد حفیظ اور ثروت عتیق  نے  مسٹر شمیم اور مسز شمیم کا کردار ادا کیا جبکہ محمد افضال نے جان ریمبو (خاکروب) ،طارق ملک (مرحوم) نے مراد اور ناصر اقبال نے باؤ نوید ( گیسٹ ہاؤس کے مینیجر)  کا کردار ادا کیا تھا۔

خالد حفیظ خان  نے گیسٹ ہاؤس سے قبل پی ٹی وی سے نشر ہونے والے کئی ڈراموں میں کام کیا مگر انہیں ایسی پذیرائی نہیں ملی تھی، جتنی انہیں گیسٹ ہاؤس کے کردار (شمیم) کے نام سے پہچان ملی۔

گیسٹ ہاؤس کے بعد کیوں غائب ہوئے؟

خالد حفیظ خان نے اپنے کیریئر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ 23 مارچ 1966 کو راولپنڈی میں ٹی وی اسٹیشن کا افتتاح ہوا جبکہ 1964 میں لاہور میں ٹی وی اسٹیشن کا آغاز ہوا، میں نے 24 مارچ کو براہ راست نشریات کیں، ہم چار بھائیوں کا بازوکاز کے نام سے ایک پاپ میوزیکل بینڈ تھا، میں اُس میں پاپ اسٹار تھا۔

’غفران صاحب نے ’نیند محبت موسم‘ ڈرامے میں کام کی پیش کش کی جس میں مجھے شہزادے کا کردار ادا کرنا تھا، میں سیٹ پر آتے ہی سارا یاد کیا ہوا اسکرپٹ بھول گیا تھا، بس کردار یاد تھا اور پھر اُسی کی بنیاد پر ڈرامے میں کام کیا‘۔

خالد حفیظ نے بتایا کہ ’میں نے بہت ڈرامے کیے مگر پہچان نہیں ملی، ہاں گیسٹ ہاؤس کی وجہ سے مجھے بہت شہرت ملی، سب پوچھتے تھے شمیم کہاں ہے، کیونکہ لوگ یہی سمجھتے تھے کہ جان ریمبو ، شمیم کے ساتھ رہتا ہے‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’سب نے خاکروب کا کردار ادا کرنے سے انکار کیا مگر جان ریمبو نے خاکروب کا ہی کردار مانگا، جس نے محمد افضال کو شہرت کی اُن بلندیوں تک پہنچایا جہاں ندیم بیگ اور محمد علی موجود ہیں، بس فرق اتنا ہے کہ وہ دونوں فلم میں تھے اور جان ریمبو ڈرامے سے تعلق رکھتا تھا‘۔

خالد حفیظ نے بتایا کہ ’مجھے فلم کی بہت ساری پیش کش ہوئیں، کراچی سے تین ڈراموں کی آفر ہوئی مگر میں اسلام آباد نہیں چھوڑ سکتا تھا اس لیے سیریل میں کام کرنے سے انکار کردیا، مجھے اللہ نے بہت عزت دی اب ضرورت کسی چیز کی نہیں کہ ٹی وی پر کام کروں‘۔

گیسٹ ہاؤس میں مرکزی کردار ادا کرنے والے جان ریمبو نے بتایا کہ ’ہمیں پہلی بار اچھی اور مہنگی گاڑی میں خالد حفیظ نے بیٹھایا، پہلی بار پیزا بھی ان کی ہی وجہ سے کھایا اور انہوں نے ہی پہلی بار کوٹ سلوانے کے پیسے دیے‘۔

Comments

- Advertisement -