منگل, اکتوبر 1, 2024
اشتہار

جاپان نے مصنوعی ایندھن کی پیداوار کا بڑا کارنامہ انجام دے دیا

اشتہار

حیرت انگیز

ٹوکیو: جاپان نے مصنوعی ایندھن کی پیداوار کا بڑا کارنامہ انجام دے دیا، ٹوکیو کے قریب پہلے کارخانے سے پروڈکشن شروع ہو گئی۔

جاپانی میڈیا کے مطابق ٹوکیو کے قریب ایک تجرباتی کارخانہ لگایا گیا ہے، جو ملک میں خام مال سے ماحول دوست مصنوعی ایندھن بنانا والا پہلا کارخانہ بن گیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مصنوعی ایندھن کاربن سے پاک ہے، اور اس طرح کے ایندھن کی تیاری اگر تجارتی پیمانے پر کی جائے تو یہ پیٹرول اور دیگر اقسام کے معدنی ایندھن کی جگہ لے سکتا ہے۔

- Advertisement -

کارخانہ ٹوکیو کے قریب تحقیقی مرکز میں قائم کیا گیا ہے، یہ جاپان کی تیل کی بڑی ہولسیلر کمپنی اینوس نے کی ملکیت ہے، جس نے رواں مہینے کے اوائل سے کام شروع کر دیا ہے۔

اس کارخانے میں مصنوعی فیول کی پیداوار کے لیے پہلے پانی کے الیکٹرولائسز کے ذریعے ہائیڈروجن پیدا کیا جاتا ہے، اور پھر اسے فضا میں موجود اور کارخانوں سے نکلنے والی کاربن ڈائی آکسائیڈ کے ساتھ ملایا جاتا ہے، کمپنی فی الحال یومیہ تقریباً 160 لیٹر مصنوعی ایندھن تیار کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

یہ لیکوئیڈ فیول (مائع ایندھن) ہے جو کاربن سے پاک ہے، اور اسے روایتی انجنوں سے چلنے والی کاروں اور طیاروں میں استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن چیلنج یہ ہے کہ خام تیل سے پیٹرول کو صاف کرنے کے مقابلے میں اس ایندھن کی زیادہ پیداواری لاگت کو کیسے کم کیا جائے۔

جاپانی حکومت نے 2035 تک مصنوعی ایندھن کو تجارتی پیمانے پر تیاری کا ہدف مقرر کیا ہے، اینوس کے سی ای او نے ایک بیان میں کہا کہ مستقبل میں یہ پیداواری لاگت کم کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں