ٹوکیو: جاپانی اسپیس مشن ’مون اسنائپر‘ چاند پر اترنے میں کامیاب ہو گیا۔
تفصیلات کے مطابق امریکا چاند تک پہنچنے میں ناکام رہا تاہم جاپان نے چاند پر قدم جما لیے ہیں، جاپان کے ’مون اسنائپر‘ نے چاند کی سطح کو چھو لیا ہے۔
جاپان کی ایرو اسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی نے کہا کہ جاپان کا مون اسنائپر روبوٹک ایکسپلورر چاند کی سطح پر اتر گیا ہے، لیکن یہ مشن قبل از وقت ختم ہو سکتا ہے، کیوں کہ خلائی جہاز کا سولر سیل بجلی پیدا نہیں کر رہا ہے۔ ایجنسی کا کہنا تھا کہ انھیں لینڈر سے سگنل موصول ہو رہا ہے، اور کمیونکیشن توقع کے مطابق ہو رہا ہے۔
مشن کی ٹیم نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ انھیں امید ہے کہ جیسے جیسے چاند پر شمسی زاویہ تبدیل ہوگا، شمسی سیل دوبارہ چارج ہونے کے قابل ہو جائے گا، تاہم اس میں کچھ وقت لگ سکتا ہے اور اس کا انحصار اس بات پر ہوگا کہ آیا SLIM چاند کی نہایت ٹھنڈی رات میں برقرار رہ سکتا ہے۔
Dubbed the ‘moon sniper’, a Japan Aerospace Exploration Agency (JAXA) probe is attempting to land within 100 meters of its target, a technology JAXA says is unprecedented and essential in the search for moon water and human habitability https://t.co/a9yER0ZkNM pic.twitter.com/oxLVmEBpOP
— Reuters (@Reuters) January 18, 2024
جاپان نے چاند پر پانی اور انسانی رہائش کے امکانات کے سلسلے میں اپنی اس ٹیکنالوجی کو بے مثال اور اہم قرار دیا ہے، اسپیس کرافٹ کو گزشتہ برس ستمبر میں چاند مشن پر روانہ کیا گیا تھا اور یہ دسمبر میں چاند کے مدار میں داخل ہوا تھا، اس طرح جاپان چاند کی سطح پر اترنے والا دنیا کا پانچواں ملک بن گیا ہے، اس سے قبل امریکا، روس، چین اور بھارت کے مشن چاند پر لینڈ کر چکے ہیں۔
تاہم، دوسری طرف امریکا کا 50 سال بعد چاند مشن پر روانہ ہونے والا اسپیس کرافٹ بحرالکاہل کے اوپر فضا میں جل کر بھسم ہو گیا ہے، ’پیریگرین ون‘ کو 8 جنوری کو چاند مشن پر روانہ کیا گیا تھا۔
فیول لیکیج کے بعد اسپیس کرافٹ کی سمت بحرالکاہل کی جانب موڑ دی گئی تھی، جہاں وہ زمین کی حدود میں داخل ہونے کے بعد بحرالکاہل کے اوپر جل کر ختم ہو گیا۔