بھارت کے پریمیم فاسٹ بولر جسپریت بمراہ نے بالآخر ٹیسٹ ٹیم کا کپتان نہ بنائے جانے پر لب کشائی کردی اور سچ بھی واضح کردیا۔
رپورٹس کے مطابق جسپریت بمراہ نے خود ٹیم انڈیا کے قائدانہ کردار کو چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا، فاسٹ بولر نے بی سی سی آئی سے کہا تھا کہ وہ انھیں ٹیسٹ کپتانی کے لیے زیرغور نہ لائیں کیونکہ ان کی کمر کی تکلیف کے سبب انھیں محتاط طریقے سے کھیلنے کی ضرورت ہے۔
روہت شرما کے ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد بی سی سی آئی نے لیڈز میں 20 جون سے انگلینڈ کے خلاف شروع ہونے والی پانچ میچوں کی سیریز میں ٹیم کی قیادت کے لیے شبمن گل کا انتخاب کیا ہے۔
چیف سلیکٹر اجیت اگرکر نے واضح کیا کہ اگر جسپریت بمراہ کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتان دی گئی تو ان پر بہت زیادہ دباؤ بڑھے گا۔
31 سالہ بمراہ نے کہا کہ میں نے ڈاکٹروں اور اپنے سرجن سے بات کی ہے، انھوں نے مشورہ دیا کہ اپنی فٹنس پر توجہ مرکوز کرنا بہتر ہے، میرا بی سی سی آئی سے کوئی تنازعہ نہیں ہے، کوئی ‘شہ سرخی’ والا بیان نہیں ہے کہ مجھے برطرف کیا گیا۔
جسپریت بمراہ نے کہا کہ "یہ بھارتی ٹیم کے لیے انصاف کے تقاضوں کے مطابق نہیں ہوگیا کہ اگر پانچ ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں تین میچوں میں کوئی اور قیادت کر رہا ہو اور دو میچوں میں کوئی اور قیادت کر رہا ہو، اس لیے میں ہمیشہ ٹیم کو خود سے پہلے رکھنا چاہتا تھا”۔