تہران: ایرانی صدر کے نائب جواد ظریف نے 10روز بعد ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر مسعود پزشکیان کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کی گئی وزراء کی فہرست کے بعد جواد ظریف کے استعفیٰ دینے کا اعلان سامنے آیا۔
جواد ظریف کا کہنا ہے کہ میں شرمندگی محسوس کر رہا ہوں کہ میں حکومت میں خواتین، نوجوانوں اور اقلیت کی نمائندگی کو اس طرح سے یقینی نہیں بنا سکا جس کا میں نے وعدہ کیا تھا۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ عوام کے سامنے معذرت خواہ ہوں کہ داخلی سیاست کے اہم امور کی پیروی نہ کر سکا۔
دوسری جانب امریکی ٹی وی چینل فاکس نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں ایران اسرائیل پر حملہ کر سکتا ہے۔ امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان کربی نے بھی ایرانی حملے کے حوالے سے خبردار کر دیا ہے۔
جان کربی نے کہا کہ امریکا کو اسرائیل پر بڑے حملے کے حوالے سے تیار رہنا ہوگا، اسرائیل کو دفاع میں مدد کے لیے امریکا موجود ہے، وائٹ ہاؤس نے متنبہ کیا کہ ایران اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے رواں ہفتے ہی اسرائیل پر ممکنہ حملہ ہو سکتا ہے۔
ایران نے امریکا کے کہنے پر اسماعیل ہنیہ کا بدلہ لینے کیلئے اسرائیل پر حملے کی کارروائی روک دی
برطانوی میڈیا کے مطابق امریکا اور اس کے یورپی اتحادی ممالک نے ایران سے اسرائیل پر حملے سے باز رہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نئی کشیدگی مشرق وسطیٰ کو جنگ کی لپیٹ میں لے لے گی۔