ڈیووس: ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے ہوتے تو یہ کام بہت پہلے کرلیا ہوتا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف کا ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام جوہری ہتھیار بنانے کے لیے نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت تب تک رہے گی جب تک قبضہ و جبر رہے گا۔ کوئی بھی حماس، حزب اللہ، فلسطینی مزاحمت یا ایرانی بازو کاٹنے کے بیانیے پر خوش نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم دھمکیوں پر نہیں مواقعوں کی بنیاد پر آگے بڑھ سکتے ہیں، کوئی بھی ایران کو اپنی خواہشات پوری کرنے کے لیے آسان جگہ نہ سمجھے۔ آپ لوگ اپنے جوہری ہتھیار خفیہ لیبارٹریوں میں بناتے ہیں جو بین الاقوامی معائنے کے تابع نہیں ہیں۔
ایران میں ہلاک غیرملکی شخص سے متعلق اہم انکشاف
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایران دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں، کچھ لوگ ایسا ہی مشہور کرنا چاہتے ہیں، غزہ میں نسل کشی جیسے منصوبوں کے لیے ایرانو فوبیا، اسلاموفوبیا جیسے ہتھیاروں کو استعمال کیا جاتا ہے۔