ہفتہ, نومبر 16, 2024
اشتہار

’آئینی ترامیم سے متعلق نواز شریف کا کوئی کردار ہے تو مجھے علم نہیں‘

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: رہنما مسلم لیگ (ن) جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ آئینی ترامیم سے متعلق نواز شریف کا کوئی کردار ہے تو مجھے علم نہیں، میثاق جمہوریت میں آئینی عدالت بنانے پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’اعتراض ہے‘ میں جاوید لطیف نے کہا کہ سپریم کورٹ میں اس وقت 50 ہزار کیسز زیر التوا ہیں، آئین کی تشریح کیلیے چھٹی والے دن بھی عدالتیں لگ جاتی ہیں، سیاسی کیسز کی وجہ سے عام آدمی کے کیسز التوا کا شکار ہو جاتے ہیں۔

جاوید لطیف نے کہا کہ پرتشدد احتجاج شروع ہوں تو ریاست اور معیشت کو نقصان ہوتا ہے، پاکستان میں انتشاری ٹولہ لانچ کیا گیا آئے روز کچھ نہ کچھ ہو رہا ہے، کبھی سنا صوبے کی حکومت مرکز پر چھڑ دوڑے یا دوسرے صوبے پر حملہ کرے، ایک صوبے کا وزیر اعلیٰ سرکاری مشنری سے لیس ہو کر دوسرے صوبے پر حملہ آور ہو رہا ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ لاہور جلسے کا وقت ختم ہوا تو 5 سے 6 پولیس اہلکاروں نے اسٹیج خالی کروا لیا، اہلکاروں نے اسٹیج خالی کرنے کا کہا تو اقابرین اچھے بچوں کا طرح اسٹیج سے اتر گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو جو نتائج بنائے گئے نواز شریف کو کس نے کمزور کیا، 21 اکتوبر کو نواز شریف پاکستان آئے تو ان کا کردار کس نے محدود کیا اور کروایا؟ 8 فروری کے بعد مرکز میں حکومت بنانے کا ایک ارینجمنٹ تھا، اس وقت کوئی چیلنج قبول نہیں کر رہا تھا۔

جاوید لطیف نے مزید کہا کہ 18 ماہ کی حکومت کا چیلنج بھی قبول کر کے اپنے گلے میں پھندا ڈالا تھا، ریاست کو ڈیلیور کرنے کیلیے خوشی سے پھندا قبول کیا تھا، جس قربانی کے جذبے سے ریاست کو بہتر کرنے کیلیے گئے ہیں خدا کریں کامیاب ہو جائیں۔

(ن) لیگی رہنما نے کہا کہ جو رکاوٹیں ہیں آئے روز بڑھ رہی ہیں کم نہیں ہو رہی، پہلے کہہ رہے تھے کہ حکومت راتوں رات آئینی ترامیم لا رہی ہے، اب تو کافی دن گزر گئے ہیں سب نے آئینی مسودہ پڑھ بھی لیا ہوگا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں