پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ آئین وقانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی سے گفتگو میں کہا کہ سپر پاورز کے ہتھیار مالیاتی ادارے ہیں جن کا اثر ہوتا ہے، سپر پاورز کے ہتھیار ایک شخص کیلئےکھڑے ہیں تو وہ کیا حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پہلے تو یہ دیکھنا ہوگا کہ کیا ہم آزاد ہیں اگر آزاد ہیں تو کوئی ہمیں کیسے حکم کرسکتا ہے؟ معاشی طور پر کمزور ہوں گے تو طاقتور ممالک اثر انداز ہوں گے، ہم آزاد ہیں، غلام نہیں ہیں، یہ ریاست کا امتحان ہے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ کوئی حکم دے کہ فلاں کو چھوڑ دو، فلاں کو گرفتار کرلو، آئین و قانون کو نظر انداز کر کے حکم مان لیا جائے تو پھر ہم انکے غلام ہیں، ہم معاشی طور پر کمزور ہیں، مالیاتی ادارے ان کےکنٹرول میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی ان ممالک سے غلام بن کر اپنی رہائی کی بھیک مانگ رہے ہیں، ایک شخص کو نکالنے کیلئے پابندیاں لگ رہی ہیں، ابھی شروعات ہے، ایسا نہیں ہوتا کہ یہ قوتیں کسی کے عشق میں مبتلا ہوں، انکے مفادات ہوتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ طاقتور لابنگ فرم ہائر کر کے اپنی ریاست کیخلاف لابنگ کرائی گئی، پہلے کبھی ایسا ہوا ہے؟ فارن فنڈنگ جو ہوتی تھی وہ اب استعمال ہورہی ہے، اگر ہم لیٹ جائیں گے تو پھر سب کچھ ہوگا لیکن نیوکلیئر پاور کی طرح سامنے آئیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت ہمیں ڈکٹیٹ نہیں کرسکتی۔
جاوید لطیف کا مزید کہنا تھا کہ آئندہ دنوں میں کوئی حکم آئے تو اس سے پہلے ہمیں اپنے پاؤں پر کھڑا ہونا ہوگا، پاکستان کو نیوکلیئر پاور بنایا گیا اسی طرح قوم کو اس معاملے پر اعتماد میں لینا چاہیے، کوئی بھی پاکستانی ہو وہ سوچ بھی نہیں سکتا کہ کوئی حکم کرے تو آپ غلامی کریں۔