مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما جاوید لطیف نے دعویٰ کیا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سیاسی جماعتوں کے پاس جا کر ان سے معاہدہ کر رہا ہے۔
شیخوپورہ میں پریس کانفرنس کے دوران پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر تنقید کرتے ہوئے جاوید لطیف نے کہا کہ دو صوبوں کی حکومت نے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے اور معاہدے میں رکاوٹ بنے۔
جاوید لطیف نے کہا کہ ایم آئی ایف معاہدے پر بھنگڑے اس لیے ڈالے جا رہے ہیں کہ ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ گیا، ملک مسائل اور عدم تحفظ کا شکار ہے ایسے میں سرمایہ کار اعتماد نہیں کر رہا۔
مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان پر کرپشن ثابت نہیں ہوئی لہٰذا انصاف ہونا چاہیے۔
اس سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمداللہ نے دعویٰ کیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف سے انتخابات کی گارنٹی مانگی، ایسا کرنا ملکی سیاست میں عالمی ادارے کو مداخلت کی دعوت دینا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ملک میں انتخابات کروانا الیکشن کمیشن کا کام ہے آئی ایم ایف کا نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے جلسوں میں بیرونی مداخلت کا ڈھونگ رچا کر قوم کو بے وقوف بنایا اور آج مداخلت کی دعوت دے کر کس کو بے وقوف بنانے کی کوشش ہے؟
حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ یہ وہ منافقت ہے جس کا پردہ ہم 10 سال پہلے چاک کر چکے ہیں، امریکا کے بعد آئی ایم ایف سے مداخلت کی بھیک مانگنا کیا حقیقی آزادی ہے؟