کراچی : معمولی جھگڑے پر قتل ہونے والے جزلان کے اہلخانہ نے انویسٹیگیشن پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، جس پر آئی جی سندھ نے انویسٹی گیشن پرعائدالزامات پر بورڈ تشکیل دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی سپرہائی وے نجی سوسائٹی میں جزلان قتل کیس نے نیارخ کرلیا ، مقتول کے اہلخانہ کا انویسٹیگیشن پولیس پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔
جزلان کے اہل خانہ نے سندھ حکومت کو جے آئی ٹی تشکیل دینے کی درخواست کردی، سیکریٹری محکمہ داخلہ سندھ کو درخواست میں کیس کے انویسٹیگیشن افسر اور سینئر انویسٹیگیشن افسر پر کیس ملزمان کی طرف داری کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے جزلان کے اہل خان نے سیکریٹری محکمہ داخلہ سے ملاقات میں تحریری درخواست جمع کرادی، درخواست میں کہا گیا کہ آئی او اور ایس آئی اور ملزمان کی سہولتکاری کر کے کیس کو خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
درخواست میں کہنا ہے کہ جزلان قتل کیس کی شفاف تحقیقات کے لئے فوری طور پر جے آئی ٹی اور ایف آئی آر میں اے ٹی اے سیکشن شامل کیے جائیں۔
جے آئی ٹی تشکیل دینے اور اے ٹی اے سیکشن شامل کرنے سمیت آئی او کے خلاف درخواست کی کاپی سامنے آگئی ہے ، کیس میں ملزم عرفان فیض، حسنین فیض، انشال گرفتار ہیں جبکہ ایک ملزم احسان ولد فیض خان تاحال گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔
آئی جی سندھ نے انویسٹی گیشن پرعائدالزامات پر بورڈ تشکیل دے دیا، ایس ایس پی ، ایس آئی یو تحقیقاتی بورڈ کے سربراہ ہوں گے۔
بورڈ کیس کی تحقیقات تبدیل کرنے سےمتعلق اہلخانہ کی درخواست کاجائزہ لے گا اور جانچ کے بعدتحقیقاتی رپورٹ سات دن میں پیش کی جائے گی۔