اسرائیل نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ میں دوبارہ قتل وغارت گری شروع کر دی جس پر جمائما گولڈ اسمتھ بھی بول پڑیں۔
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل نے ماہ رمضان میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ پر زمینی اور فضائی حملے شروع کر دیے اور دو روز میں 470 سے زائد فلسطینیوں کو شہید کر دیا۔
ان حملوں میں 100 سے زائد بچے بھی شہید کیے گئے جس پر دنیا بھر سے آواز اٹھائی جا رہی ہے اور اب اس میں جمائما گولڈ اسمتھ کی آواز بھی شامل ہوگئی ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی سابق اہلیہ جمائما گولڈ اسمتھ نے اسرائیلی جارحیت پر بین الاقوامی رہنماؤں کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں 18 مارچ کو 130 بچوں کے قتل پر دنیا خاموش کیوں ہے۔
جمائما نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں بین الاقوامی رہنماؤں کا ضمیر جھنجھورٹے ہوئے لکھا کہ 7 اکتوبر کو ایک شیر خوار سمیت 36 اسرائیلی بچوں کے قتل پر بین
الاقوامی رہنماؤں نے شدید مذمت کی تھی اور ان کی یاد مناتی ہے۔ لیکن 18 مارچ کو 130 فلسطینی بچوں کو سوتے میں قتل کیا تو تو اب دنیا خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ سب غزہ میں معمول بن چکا ہے، جس پر کوئی بات نہیں کر رہا۔ کسی اخبار کے صفحہ اول پر اس کی خبر نہیں ہے۔
اسرائیلی فوج جنگ بندی کی خلاف ورزی کے بعد دو روز کے دوران اب تک 183 فلسطینی بچے شہید کر چکی ہے۔
واضح رہے کہ جمائما اسرائیل کے اکتوبر 2023 سے جاری غزہ پر وحشیانہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی آئی ہیں۔ اس سے قبل بھی جمائما خان نے اسرائیل کی حمایت اور فلسطینوں کی مخالفت کرنے پر اپنے بھائیوں زیک گولڈ اسمتھ اور بین گولڈ اسمتھ کو بھی سوشل میڈیا پر آڑے ہاتھوں لیا تھا۔
فلسطینی بچوں کی شہادت پر آسٹریلوی کرکٹر نے بھی آواز اٹھا دی