یہودی لابی نے عالمی سطح پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کیخلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا۔
اسرائیلی پروپیگنڈے میں گوتریس کو حماس کا حمایتی قرار دے کر اپنے مظالم پر پردہ ڈالنےکی کوشش کی جارہی ہے۔ سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ میں نےکہیں بھی حماس کی حمایت کا اظہار نہیں کیا لیکن اسرائیل کا پروپیگنڈا دیکھ کر حیرانی ہوئی ہے۔
انتونیوگوتریس نے کہا کہ سلامتی کونسل اجلاس میں اسرائیل کی غلط بیانی نےحیران کر دیا ہے میں نے کہا تھا حماس کا حملہ خلا میں نہیں ہوا کیونکہ فلسطینی 56سال سےگھٹن کا شکار ہیں اس کے جواب میں اسرائیلی حکام نے پروپیگنڈا شروع کر دیا اور استعفیٰ مانگ لیا۔
گوٹیریس نے کہا تھا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں کی طرف سے "خوفناک” تشدد کا کوئی عذر نہیں ہے لیکن ساتھ ہی انہوں نے فلسطینیوں کی "اجتماعی سزا” اور اسرائیل کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کے خلاف بھی خبردار کیا۔
علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر خارجہ نے گوتریس سے ملاقات منسوخ کر دی ہے۔ کوہن نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا کہ وہ اقوام متحدہ کے سربراہ کے ساتھ طے شدہ ملاقات نہیں کریں گے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیلی سفیر گیلاد اردن نے سلامتی کونسل میں انتونیوگوتریس کے تبصرے پر برہمی کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ "ان لوگوں سے بات کرنے کا کوئی جواز یا فائدہ نہیں ہے جو اسرائیل کے شہریوں اور یہودیوں کے خلاف ہونے والے بدترین مظالم پر ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں بس کوئی الفاظ نہیں ہیں۔