اسلام آباد: جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے افغانستان میں مدرسے کو تباہ کرنے والے دہشت گرد ہیں، امریکا اور اس کے ایجنٹس نے مل کر مدرسے پر حملہ کیا جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سراج الحق کا کہنا تھا کہ مظلوم افغان عوام کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، افغانستان سے نیٹو فوج کا انخلا بہت ضرور ہے، نیٹو فوج کی وجہ سے خطے کو مزید خطرات کا سامناہے، نیٹو کی ہی وجہ سے پاکستان اور افغانستان کا امن تباہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے قندوز میں بمباری کر کے 100 سے زائد بچوں کو شہید کر دیا، اتنے بڑے واقعے پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں کیوں خاموش ہیں؟ ہمیں نظر آرہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان کو آپس میں لڑانے کی کوشش کی جارہی ہیں۔
قندوز میں مدرسے پر حملہ: افغان صدر نے تحقیقات کا حکم دے دیا
سربراہ جی آئی کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارت ایک دن میں 14 نوجوانوں کو شہید کر رہا ہے، کشمیریوں کو تنہا نہ چھوڑا جائے بلکہ بین الاقوامی سطح پر ان کے لیے آواز اٹھانی چاہیے، او آئی سی اور سلامتی کونسل کا اجلاس بلایا جائے، مقبوضہ کشمیر کی تحریک تکمیل پاکستان کی تحریک ہے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل افغان صوبہ قندوز کے ضلع دشت آرچی میں واقع مدرسے پر افغان فورسز کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا تھا۔
ادارے ناکام ہورہے ہیں، نئی نسل کے چہروں پر مایوسی ہے، سراج الحق
فورسز کے مطابق یہ حملہ طالبان کے تربیتی مرکز پر کیا گیا تھا جہاں انہیں طالبان کمانڈروں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی، تاہم بعد ازاں حملے میں بچوں اور عام شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی، حملے میں 50 کے قریب افراد مارے گئے تھے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔