پشاور: خیبر پختون خواہ کی صوبائی حکومت ختم ہونے سے فقط ایک ماہ قبل جماعت اسلامی نے اپنی اتحادی پاکستان تحریک انصاف کا ساتھ چھوڑ دیا اور کابینہ سے الگ ہوگئی۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے اختلافات منطقی انجام کو پہنچ گئے، مشترکہ پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی نے کے پی کی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کیا۔
[bs-quote quote=”الیکشن کے بعد بھی جماعت اسلامی سے بات چیت جاری رہے گی، الگ ہونے کا سبب اختلافات نہیں” style=”style-2″ align=”left” author_name=”پرویز خٹک”][/bs-quote]
اس موقع پر وزیر اعلیٰ خیبرپختون خواہ نے کہا کہ اتحادیوں نے خوشی خوشی راہیں جدا کیں، علیحدگی کسی اختلاف یا جھگڑے کا نتیجہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اچھے موڑ پر الگ ہورہے ہیں، الیکشن کے بعد بھی جماعت اسلامی سے بات چیت جاری رہے گی، الگ ہونے کا سبب اختلافات نہیں، جماعت اسلامی پانچ سال ہماری اتحادی رہی، ہمارے ساتھ تعاون کیا، سیاست میں ایسا ہوتا رہتا ہے، جماعت اسلامی سے کوئی اختلاف نہیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ کل اسلام آباد میں فاٹا ریفارمزپرمیٹنگ ہوئی، وزیراعظم موجود تھے، فیصلہ ہوا ہے کہ 2019 میں فاٹا کو صوبے میں ضم کردیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سینیٹ انتخابات کے بعد جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی میں اختلافات کا جنم ہوا تھا، جس کے بعد دونوں طرف سے سخت بیانات کا تبادلہ ہوا، البتہ یہ عمل خوشگوار ماحول میں طے پایا۔
جماعت اسلامی کی جانب سے یہ اعلان بھی کیا گیا ہے کہ وہ بجٹ کی تیاری میں رخنہ نہیں ڈالے گی۔
کے پی میں جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کا اتحاد ٹوٹنے کو ہے
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔