لاہور : جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے عمران خان پر حملے کے روز کی فوٹیجز کا باریک بینی سے جائزہ لیا کہ عمران خان کےٕ کنٹینر پر کس کس سمت سے فائرنگ ہوئی، حملہ آور ایک تھا یا اس سے زیادہ؟
تفصیلات کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی جانب سے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری ہے۔
ذرائع نے کہا کہ جے آئی ٹی نے حملے کے روز کی فوٹیجز کا معائنہ کیا اور مختلف چینلز کی فوٹیجز کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ حملے سے 3 منٹ پہلے اور 3 منٹ بعد تک کی ویڈیوز دیکھی گئیں، فوٹیجز سے دیکھنےکی کوشش کی گئی کہ حملہ آور ایک تھا یا اس سے زیادہ۔
ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے یہ بھی دیکھنے کی کوشش کی کہ حملہ آوراکیلا آیا یا اسکا سہولت کار بھی تھا اور یہ بھی دیکھنے کی کوشش کی گئی کنٹینرپرکس کس سمت سے فائرنگ ہوئی۔
اس سے قبل جے آئی ٹی نے ملزم نوید سے واقعے کے بارے سوالات کیے، مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے ملزم نوید سے حالات و واقعات پر پوچھ گچھ کی۔
ملزم نوید نے جے آئی ٹی کو بیان میں کہا تھا کہ عمران خان لوگوں کو گمراہ کر رہے تھے، اکیلے ہی حملے کی منصوبہ بندی کی ہے، فائرنگ کے بعد کنٹینر سے دائیں گلی سے فرار ہو جانا تھا لیکن پکڑا گیا۔
ملزم کا کہنا تھا کہ کسی سیاسی یا دینی جماعت سے تعلق نہیں ، مجھے کسی نے حملہ کرنے کو نہیں کہا تھا، 2 گھنٹے فائرنگ کےموقع کی تلاش میں تھا اور کنٹینر کے آگے پولیس نہ ہونے پر سامنے آ کر فائرنگ کر دی۔