مردان: خیبر پختون خوا کے تاریخی علاقے تخت بھائی میں 8 سال کے طالب علم کی ہلاکت کے واقعے پر ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق مردان کے علاقے تخت بھائی میں 8 سالہ بچہ مصطفیٰ گھر کے باہر سے لا پتا ہوا تھا، جسے زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
قتل کی تفتیش اور قاتلوں کی گرفتاری کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن کی سربراہی میں جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنا لی گئی ہے۔
مردان کے ڈی پی او کا کہنا ہے کہ علاقے کی جیو فینسنگ بھی کی جا رہی ہے، مشکوک افراد کے خون کے نمونے اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق آٹھ سالہ بچے کی موت گلا دبانے سے ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں زیادتی کے امکان کو رد نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی میں چار سال کی بچی اسما کا افسوس ناک کیس بھی سامنے آیا تھا، جسے گھر کے سامنے سے اغوا کیا گیا تھا او زیادتی کے بعد اس کا گلا گھونٹ کر بے دردی سے قتل کر دیا گیا تھا۔
بچی کی لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی، میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کی گئی، بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے۔