کراچی: جے آئی ٹی نے لیاری گینگ وارکے سرغنہ عزیر بلوچ کے خلاف قتل اور دہشتگردی کے مقدمات کو فوجی عدالت میں چلانے کی سفارش کردی۔
تفصیلات کے مطابق رپورٹ میں عزیر بلوچ کے ایرانی انٹیلی جنس سے رابطوں کا انکشاف ہوا ہے،اور کہا گیا ہے کہ لیاری گینگ وار کے کچھ عناصر فیصل پٹھان، ایاز زہری، شاہد رحمان اور وسیع اللہ لاکھو اب بھی ایران میں چھپے ہوئے ہیں۔
جے آئی ٹی نے سفارش کی ہے کہ ایف آئی اے، نیب اور پولیس عزیر بلوچ اور اس کے ساتھیوں کے خلاف کاروائی کا آغاز کرے۔
جے آئی ٹی کی رپورٹ میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ عزیر بلوچ کے کیس کو منتقی انجام تک پہنچایا جائے، عزیر بلوچ نے 197 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔
واضح رہے کہ 27 اپریل کو ملزم کوانسداد دہشتگردی کی عدالت میں رینجرز کے 90 روزہ ریمانڈ کی معیاد ختم ہونے پر پیش کیا گیا،جس کے بعد عدالت نےعزیر بلوچ کو 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا.
اس سے قبل عزیر بلوچ کو جنوری میں رینجرز کی جانب سے کراچی میں داخل ہوتے ہوئے گرفتار کیا گیا، ملزم قانون نافد کرنے والے اداروں کو مختلف مقدمات میں مطلوب تھا۔