اسلام آباد : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ جےآئی ٹی رپورٹ سے اپنی مرضی کا پیراگراف پڑھ کر منتخب تجزیہ کیا جارہاہے، بد دیانتی پرمبنی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ ہے، اپوزیشن نے پاناما لیک کو سیاسی بیساکھی کے طور پراستعمال کیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، ان کے ہمراہ دانیال عزیز بھی موجود تھے، مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم کیخلاف اس سےپہلےبھی سازشیں ہوتی رہیں، نوازشریف منتخب وزیراعظم اور عوام کی آواز ہیں، سازشوں کاڈٹ کرمقابلہ کیا.
جے آئی ٹی کہتی ہے کہ یہ شریف خاندان کےذاتی کاروبارکی تفصیل ہے، جےآئی ٹی کے جھوٹے پلندے کو چیلنج کرنے سےنہیں روکاجاسکتا، یہ سازشیں نئی نہیں اورنہ ہی آخری ہیں،رپورٹ میں صرف ذاتی بزنس کو اچھالا گیا ہے اور خاندان کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے.
انہوں نے کہا کہ دھرنا ون، دھرنا ٹو کے بعد اب دھرنا تھری کی تیاری کی جا رہی ہے، اب ہر سازش ناکام ہوگی اورسازش کرنے والے بےنقاب ہونگے، وزیراعظم نوازشریف کیوں مستعفی ہوں؟
مریم اورنگزیب نے کہا کہ اب منتخب وزیراعظم سے استعفیٰ مانگنے کی روایت ختم ہونی چاہئیے، اگر خدشہ امکان اور اس جیسےالفاظ نکال دیں تورپورٹ محض خیالات ہوگی، خدشہ کیا ہوتا ہے کوئی ثبوت پیش کریں۔
انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی ممبران نے 13 سوالات کےجواب تلاش کرنا تھے، ان کو دوسروں کی کردار کشی کے اختیارات کس نے دیئے؟ مسلم لیگ ن نے اسی لیے کہا کہ جےآئی ٹی کے بعض ممبران جانبدارہیں، رپورٹ میں بددیانتی اورشریف خاندان سےنفرت ظاہرہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوالات اٹھ رہے ہیں کہ 254 صفحے کی رپورٹ کس نےلکھی ہے، جھوٹے الزامات کے باجود عوام وزیراعظم پراعتبار اور مکمل اعتماد کرتےہیں، نوازشریف عوام کی آوازہیں، عوام2018میں ایک مرتبہ پھرنوازشریف کو وزیراعظم منتخب کرینگے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سرزمین سازشی عناصر کو ٹھیکے پرنہیں دی جائے گی، جےآئی ٹی پر تحفظات ہیں، رپورٹ سے تحفظات کی تصدیق ہوئی، رپورٹ کاجواب دینگے تو اعلیٰ عدلیہ جےآئی ٹی رپورٹ کو مسترد کردے گی۔