پیر, دسمبر 2, 2024
اشتہار

جو بائیڈن نے بیٹے ہنٹر کی سزا معاف کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے پچھلے وعدوں کے باوجود اپنے بیٹے ہنٹر کو معافی دیتے ہوئے فوجداری مقدمات میں ممکنہ سزا سے بچا لیا۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق صدر جو بائیڈن نے اتوار کی رات اپنے بیٹے ہنٹر کو معاف کر دیا، اور اسلحہ رکھنے اور ٹیکس کی عدم ادائیگی کے لیے ان کو ممکنہ قید کی سزا سے بچا لیا، حالاں‌ کہ ماضی میں جو بائیڈن نے اپنے خاندان کے مفاد کے لیے صدارت کے غیر معمولی اختیارات کو استعمال نہ کرنے کے وعدے کیے تھے۔

ڈیلاویئر اور کیلیفورنیا میں دو مقدمات میں ہنٹر کو سزا ملنے کے بعد امریکی صدر نے کہا تھا کہ وہ اپنے بیٹے کو معاف نہیں کریں گے اور نہ ہی سزا میں کمی کے لیے کوئی اقدام کریں گے۔ تاہم انھوں نے بیٹے کو معافی دینے کا اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھا لیا ہے جب نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس پہنچنے میں دو ماہ سے کم وقت رہ گیا ہے۔

- Advertisement -

جو بائیڈن نے بار بار امریکیوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ ٹرمپ کی پہلی میعاد کے بعد اصولوں اور قانون کی حکمرانی کا احترام بحال کریں گے، بالآخر انھوں نے اپنے بیٹے کی مدد کے لیے اپنی حیثیت کا استعمال کر ہی دیا، اور یوں امریکیوں سے اپنے عوامی عہد کو توڑ دیا۔

ٹرمپ کے سمدھی کی فرانس میں بطور امریکی سفیر تقرری

ہنٹر بائیڈن کا کیس انتخابات میں جو بائیڈن کی فتح کے ایک ماہ بعد دسمبر 2020 میں سامنے آیا تھا، جب وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ان کے بیٹے سے تفتیش کا آغاز کر دیا تھا۔ جون میں جو بائیڈن نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا تھا کہ ’میں جیوری کے فیصلے کی پابندی کروں گا اور سزا کو معاف نہیں کروں گا۔‘ 8 نومبر کو ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین پیئر نے بھی اس امکان کو مسترد کیا تھا کہ بائیڈن اپنے بیٹے کی سزا میں کمی کے لیے کوئی اقدام کریں گے۔

اتوار کو جو بائیڈن کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں بتایا گیا کہ ’آج میں نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے معافی نامے پر دستخط کیے ہیں۔‘ انھوں نے عذر پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ مقدمات ’سیاسی مقاصد کے حصول‘ اور ’انصاف کو گمراہ‘ کرنے کی کوشش تھی۔

انھوں نے کہا ’میرے بہت سے سیاسی مخالفین کی جانب سے میرے انتخاب کے بعد یہ الزامات سامنے آئے، کوئی بھی باشعور ہنٹر بائیڈن پر لگائے گئے الزامات پر نگاہ ڈالے تو وہ اس کے علاوہ کسی اور نتیجے پر نہیں پہنچ سکتا کہ ہنٹر کو صرف اس لیے نشانہ بنایا گیا کہ وہ میرا بیٹا ہے۔‘

جو بائیڈن نے مزید لکھا کہ ’امید ہے کہ امریکی اس بات کو سمجھیں گے کہ ایک باپ اور صدر اس فیصلے کے ساتھ کیوں سامنے آیا۔‘ یاد رہے کہ ہنٹر بائیڈن کو 2018 میں بندوق رکھنے کا مجرم قرار دیا گیا تھا، جب کہ پراسیکیوٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ انھوں نے منشیات کے استعمال کے حوالے سے بھی جھوٹ بولا تھا۔ اسی طرح ستمبر میں ان پر 14 لاکھ ڈالر ٹیکس ادا نہ کرنے کا الزام لگا تھا، بعد ازاں انھوں نے مالی معاملات میں بدعنوانی کا اعتراف کر لیا تھا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں