امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی اور غزہ جنگ بندی معاہدے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے امیر قطر شیخ تمیم سے ٹیلی فون پر تفصیلی بات کی، اس دوران جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشیر قومی سلامتی جیک سلیوان کے مطابق قوی امکان ہے کہ جنگ بندی معاہدے کو رواں ہفتے حتمی شکل دی جائے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر 30 اسرائیلی یرغمالیوں کے بدلے میں سیکڑوں فلسطینیوں قیدیوں کو رہائی مل جائے گی۔
دوسری جانب امریکا کے نومنتخب نائب صدر وینس نے اسرائیل اور حماس کے مابین جلد از جلد معاہدہ طے پانے کے لیے امید لگا لی۔
فاکس نیوز کے ساتھ ایک انٹرویو میں نائب صدر نے کہا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جلد ہی ایک معاہدہ طے پا سکتا ہے اور اس پیش رفت کی وجہ یہ ہے کہ لوگ خوفزدہ ہیں کہ حماس کے لیے اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ ایک معاہدہ ہونے والا ہے جو کہ بائیڈن انتظامیہ کے بالکل اختتام کی طرف ہے شاید آخری یا دو دن۔
وہ اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ گزشتہ ہفتے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کیا مطلب تھا جب انہوں نے کہا تھا کہ اگر حماس اپنے باقی ماندہ قیدیوں کو رہا نہیں کرتا تو مشرق وسطیٰ کو جہنم بنا دیں گے۔
وینس نے کہا کہ یہ بالکل واضح ہے کہ صدر ٹرمپ کا حماس کو دھمکی دینا اور یہ واضح کرنا کہ نتائج میں جہنم کا سامنا کرنا پڑے گا اس وجہ سے ہم نے کچھ یرغمالیوں کو نکالنے میں پیش رفت کی ہے۔