امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل حزب اللہ تنازعے کا سفارتی حل ممکن ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اسرائیل اور حزب اللہ کشیدگی کا سفارتی حل ہی بہترین راستہ ہے۔
جو بائیڈن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں پرامید رہنا ہوگا، تمام مسائل کا سفارتی حل بہترین طریقہ ہے۔
واضح رہے کہ پیجر اور واکی ٹاکی بم دھماکوں کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے دھماکوں کا بدلہ لینے کا اعلان کردیا ہے۔
لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکوں کے بعد حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے مواصلاتی آلات کے ذریعے دھماکوں کا بدلہ لیا جائے گا، حزب اللہ ایسے دھماکوں سے کمزور نہیں بلکہ مضبوط ہوگی، ہم گھٹنے نہیں ٹیکیں گے بلکہ بہادری سے دشمن سے لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹیاں تشکیل دی ہیں جو دھماکوں کی تحقیقات کررہی ہیں، اسرائیل ہزاروں افراد کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، دو دنوں میں ہزاروں لوگوں کو قتل کرنے کی کوشش کی گئی، اسرائیل کی جانب سے لبنانی عوام کے خلاف اعلان جنگ کردیا گیا ہے۔
حزب اللہ سربراہ نے کہا کہ اسرائیلی حملے میں عام شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے، مربوط حملے کرکے تمام پابندیوں اور سرخ لکیروں کو عبور کیا گیا ہے۔
حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل نے حملے اسپتالوں، بازاروں، گھروں پر کیے جس میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
لبنان میں مواصلاتی آلات میں دھماکے، جاں بحق افرادکی تعداد 37 ہوگئی
حزب اللہ سربراہ نے مزید کہا کہ اسرائیلی کارروائی دہشت گردی اور قتل عام کی کوشش تھی، یہ عمل لبنان کے عوام کی خودمختاری کے خلاف اعلان جنگ تھا جس میں اسرائیل کو امریکا اور ٹیک سپر پاورز کی حمایت حاصل ہے۔