امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ غزہ میں یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ قریب پہنچ چکا ہے۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان مذاکرات آخری مرحلے میں داخل ہوچکے ہیں اور ہم معاہدے کے لیے پر امید ہیں۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے اس حوالے سے مزید تفصیلات دینے سے انکار کردیا۔
واضح رہے کہ امریکا کے علاوہ قطری حکام بھی اسرائیل اور حماس کے درمیان تین روزہ جنگ بندی کے بدلے 50 یرغمالیوں کی بازیابی کے معاہدے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
غزہ میں اسرائیلی مظالم جاری، شہداء کی تعداد 13 ہزار 300 سے تجاوز کرگئی
دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ امریکا جان بوجھ کر جنگ کو ہوا دے رہا ہے۔
اپنے بیان میں ایرانی وزیرِ خارجہ نے جنگ بندی، متاثرہ شہری آبادی کو فوری امداد کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔