جرمن میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اردن نے ایران کا اسرائیل پر حملہ ناکام بنا دیا ہے۔
جرمن خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق اردن کی فوج نےکہا ہےکہ جمعے کی صبح اس کے فضائی دفاعی نظام نے ان متعدد میزائلوں اور ڈرونز کو مار گرایا جو اردنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کر رہے تھے۔
ایران نے اسرائیل پر جوابی حملے میں سو سے زائد ڈرونز فائر کیے ہیں۔ ایران سے اسرائیل تک پہنچنے کےلیے ایرانی ڈرون یا میزائل عراق، شام یا اردن کی فضائی حدود استعمال کرتے ہیں۔
اردن نے دوہزار چوبیس میں ایران کے اسرائیل پر ایرانی حملے روکنے میں کردار ادا کیا تھا۔
ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے بعد اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے دعویٰ کیا کہ ایران نے سو سے زائد ڈرونز سے اسرائیل پر جوابی حملہ کیا تاہم تہران کی جانب سے بھیجے گئے ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود سے باہر ہی ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
لبنان کی مقامی میڈیا کے مطابق لبنان کی حکومت نے حزب اللہ کو متنبہ کیا ہے کہ وہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد اسرائیل کے خلاف ایرانی پراکسی کا حصہ نہ بنے، اب اسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق لبنان کی جانب سے جزب اللہ گروپ کو کہا گیا ہے کہ وہ وقت ختم ہوگیا جب تنظیم نے ریاستی احکامات کو نظر انداز کرتے ہوئے جنگ میں جانے کا فیصلہ کیا تھا۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ لبنانی حکام نے حزب اللہ کو بھی خبردار کیا ہے کہ حزب اللہ نے اگر ایران کا ساتھ دیا تو ملک کو جنگ میں دھکیلنے کی ذمےداری حزب اللہ پر عائد ہوگی۔