ویسے تو سیارہ زمین دیگر تمام سیاروں سے مختلف اور نہایت حسین ہے جہاں فطرت کے تمام رنگ دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم زمین پر ایک مقام ایسا بھی ہے جو سیارہ مریخ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔
مشرق وسطیٰ کے ملک اردن میں واقع صحرا ’وادی رم‘ کو مریخی وادی بھی کہا جاتا ہے۔ سنگلاخ پہاڑوں اور اونچے اونچے پتھروں پر مشتمل یہ علاقہ مریخ کی طرح لق و دق صحرائی میدان معلوم ہوتا ہے۔
اس صحرا کے قریب کچھ بدو قبائل بھی آباد ہیں جو اپنی مہمان نوازی کے لیے مشہور ہیں۔ یہ وادی تاریخ کے بڑے بڑے سپہ سالاروں کی گزر گاہ بھی رہی جو یہاں سے گزرتے ہوئے یہاں آباد مقامی قبائل کی مہمان نوازی سے فیض یاب ہوا کرتے۔
سورج ڈھلتے ہی جب رات کا اندھیرا یہاں ہر چیز کو اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے اور آسمان روشن ہوجاتا ہے تو جھلملاتے تاروں کی چادر پوری وادی پر اپنا سایہ کردیتی ہے۔
یہاں اکثر ماہرین فلکیات، طالبعلم اور عام افراد مختلف فلکیاتی مظاہر کے نظارے کے لیے بھی جمع ہوتے ہیں۔
اس صحرا کی خوبصورتی اور تاریخی حیثیت کی وجہ سے اسے یونیسکو کی عالمی ثقافتی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کیا گیا ہے۔