عمان: اردن میں ایک خاتون نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے لیے مرنے کا ڈرامہ کیا اور اپنا جنازہ بھی پڑھوا لیا تاہم ان کی جعلسازی پکڑی گئی۔
اردو نیوز کے مطابق اردن میں خاتون نے انشورنس کی رقم حاصل کرنے کے مرنے کا ڈرامہ کیا تاہم وہ ناکام ہوگیا، خاتون نے 3 انشورنس کمپنیوں سے 20 لاکھ ڈالر کی بیمہ پالیسیاں لے رکھی تھیں۔
اردن کے ایک سکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ وسیع البنیاد تحقیقات کے ذریعے خاتون کی جعلسازی کا سراغ لگا لیا گیا۔
ملزمہ نے 2022 کے آخر میں کئی لوگوں کی مدد سے خود کو مردہ ظاہر کرتے ہوئے انشورنس کمپنیوں سے 20 لاکھ ڈالر بیمہ کی مد میں حاصل کر لیے تھے۔
اردنی خاتون نے 3 انشورنس کمپنیوں میں لائف انشورنس اسکیم حاصل کی تھی، انہوں نے اکتوبر 2022 کے دوران اپنی فرضی موت کا اعلان کیا، ان کا باقاعدہ جنازہ بھی اٹھایا گیا اور گھر پر تعزیتی تقریب بھی منعقد کی گئی۔
یہ سب کچھ وکلا کے ذریعے لائف انشورنس پالیسی کا کلیم حاصل کرنے کے لیے کاغذی کارروائی مکمل کروانے کے لیے کیا گیا تھا۔
انشورنس کمپنیوں کے ماہرین کو خاتون کی فائل پر شک گزرا تھا، اس کی ایک بڑی وجہ یہ بھی تھی کہ خاتون نے انشورنس پالیسی کیش کروانے کے لیے میڈیکل فائل جمع نہیں کروائی تھی۔
انشورنس کمپنی نے سیکیورٹی فورس سے رابطہ کیا، تفتیشی ٹیم نے خاتون کی موت کی حقیقت جاننے کے لیے کارروائی کی تو پتہ چلا کہ موت کا واقعہ فرضی ہے۔
پولیس اہلکاروں نے وہ قبر بھی کھولی جس کے حوالےسے دعویٰ کیا گیا تھا کہ مذکورہ خاتون کی یہاں تدفین کی گئی ہے، کھدائی سے پتہ چلا کہ قبر میں خاتون کے بجائے پلاسٹک کا ایک کھلونا موجود ہے۔
خاتون جن کا نام البتول ہے، نے مشرقی عمان کے پرائیویٹ اسپتالوں اور پوسٹ مارٹم سیکشن میں کام کرنے والے 8 افراد کے ساتھ سازباز کر کے انشورنس کمپنیوں کے ساتھ جعلسازی کی تھی۔
ان میں سے 6 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے جن میں خاتون کا باپ بھی شامل ہے جو شعبہ سیاحت سے منسلک ہے۔