کراچی: جناح پوسٹ گریڈ میڈیکل سینٹر کے ملازمین نے دیامیر بھاشا اورمہمند ڈیموں کی تعمیر کے لیے 53 لاکھ سے زائد کی رقم عطیہ کردی۔
تفصیلات کے مطابق جناح اسپتال کی ایم ایس اور سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی نے اگست میں گریڈ ایک سے 15 تک کے ملازمین کو 1 روز جبکہ گریڈ سولہ سے اکیس تک ملازمین اور ڈاکٹرز کو دو روز کی تنخواہ عطیہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔
ڈاکٹر سیمی جمالی نے اعلان کیا تھا کہ جناح اسپتال کے ملازمین کا فنڈز کی تعمیر میں اپنا حصہ ملائیں گے اور بخوشی تنخواہ عطیہ کریں گے۔
ایم ایس جناح اسپتال کی ہدایت پر ملازمین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنی تنخواہ عطیہ کی، ڈاکٹر سیمی جمالی کے ہمراہ ایک وفد نے کراچی میں موجود چیف جسٹس آف پاکستان سے ملاقات کر کے 53 لاکھ 50 ہزار 295 روپے کا چیک اُن کے حوالے کیا۔
مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقم عطیہ کردی
دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم فنڈ میں اب تک اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔
ڈیم فنڈ میں اب تک جمع ہونے والی رقم
دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر 26 اکتوبر تک کے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانیوں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ڈیم فنڈ میں اب تک سات ارب پانچ کروڑ دو لاکھ تیرہ ہزار 922 روپے عطیہ کیے۔
ڈیم فنڈ میں اب تک پاک فوج کی جانب سے سب سے زیادہ 58 کروڑ سے زائد کی رقم جمع کرائی گئی جبکہ اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے بھی ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی۔
ڈیم فنڈ کھولنے کا حکم
یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔
چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر کھولے جانے والے ڈیم فنڈ میں ہر پاکستانی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ لے رہا ہے جبکہ بہت سے صارفین موبائل میسج کے ذریعے 10 روپے کی رقم بھی عطیہ کررہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ : سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال نے ایک لاکھ ڈالرکا چیک چیف جسٹس کو پیش کردیا
یہ بھی پڑھیں: پیرس میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب: اوورسیز پاکستانیوں نے دو لاکھ یورو چندہ دیا
فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔
سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔
دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔