جمعہ, جولائی 4, 2025
اشتہار

جج ارشد ملک کو دھمکیاں دینے والا کون تھا؟ اے آر وائی نیوز نے پتہ لگا لیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : جج ارشد ملک کو احتساب عدالت میں لگوانے کا دعویدار اور دھمکیاں دینے والے ناصر  جنجوعہ اور خرم یوسف کون ہیں؟، اے آر وائی نیوز نے پتہ لگالیا۔

رپورٹ کے مطابق ناصر جنجوعہ مڈجیک کنسٹرکشن کمپنی کا مالک اور نواز شریف کا معتمد خاص ہے، ماضی میں ناصرجنجوعہ خصوصی طیارے میں نوازشریف کے ہمراہ سفر بھی کرتا رہا۔

ناصر بٹ، ناصر جنجوعہ،خرم یوسف ؟ یہ کون ہیں ارشد ملک کے بیان حلفی اوراس میں موجود کرداروں کے تصویری حقائق سامنے آگئے، جج ارشد ملک کے بیان حلفی کے بعد تصویری حقائق بھی سامنے آگئے، پیسوں کی آفر اور بلیک میل کرنے والے پردہ نشیں بے نقاب ہوگئے۔

بیان حلفی میں فروری دو ہزار انیس کی ملاقات کا ذکر کیا گیا، اے آر وائی نیوز اُس ملاقات کا تصویری منظر اسکرین پر لے آیا ۔بیان حلفی کے مطابق اسی ملاقات میں ناصر بٹ نے ملتان والی ویڈیو کا ذکر بھی کیا تھا، ملاقات میں موجود ایک اور کردارخرم یوسف کی تصویر بھی سامنے آگئی۔

خرم یوسف اور ناصربٹ نے فروری2019میں جج سے ملاقات کی، پھر ناصربٹ نے کہا کہ آپ کو بہت جلد وہ ویڈیو دکھادی جائے گی، بیان حلفی میں سب سے زیادہ جس ناصر جنجوعہ کا نام لیا گیا وہ مڈجیک کنسٹرکشن کمپنی کا مالک ہے۔

ناصر جنجوعہ نواز شریف کے ساتھ اس وقت بھی جہاز میں سفر کرتا رہا جب وہ وزیر اعظم تھے، ذرائع کے مطابق ناصر جنجوعہ ہی نواز شریف کی طرف سے ارشد ملک کے پاس منہ مانگی قیمت کی آفر لے کر آیا تھا۔

واضح رہے کہ جج ارشد ملک کے بیان حلفی میں بھی ناصر جنجوعہ کا ذکر کیا گیا ہے، ناصر جنجوعہ نے جج کو بلیک میل کیا، ناصر جنجوعہ نے جج سے رابطہ کیا اور کہا کہ میں نے آپ کو لگوایا ہے۔ ناصر جنجوعہ مڈجیک کنسٹرکشن کمپنی کا مالک ہے۔

یاد رہے کہ جج ارشد ملک کی جانب سے جمع کرائے گئے بیان حلفی میں تہلکہ خیزانکشافات کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پرانی ویڈیو دکھا کردھمکی دی گئی اور مجھ سے تعاون مانگا گیا، نواز شریف نے کہا کہ تعاون کریں گے تو مالامال کردیں گے اور حسین نواز نے بھی پچاس کروڑ روپے کی آفر کی۔

مزید پڑھیں : جج  ارشد ملک کے کیسز میں سنائے جانے والے فیصلے برقراررہیں گے: قانونی ماہرین

ذرائع کا کہنا ہے کہ جج ارشد ملک نے بیان حلفی میں بتایا گیا ہے کہ سماعت کے دوران بھی مجھ سے رابطہ اور ملنے کی کوشش کی جاتی رہی، سماعت کے دوران ان کی ٹون دھمکی آمیز ہوگئی،16سال پہلے ملتان کی ایک ویڈیو مجھے دکھائی گئی، ویڈیو دکھانے کے بعد دھمکی دی گئی اور کہا کہ تعاون کریں، وہاں سے یہ سلسلہ شروع ہوا۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں