اتوار, مارچ 16, 2025
اشتہار

امریکا میں اچانک جنگ کے زمانے کا قانون نافذ، وفاقی جج کا فوری ایکشن

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 1798 کا ایلین اینیمیز ایکٹ نافذ کر دیا، تاہم وفاقی جج نے اس کا اطلاق روک دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو ملک میں اچانک سترہویں صدی کا ایلین اینیمیز ایکٹ نافذ کر دیا، تاکہ وینزویلا کے تارکین وطن کو فوری حراست میں لے کر ملک بدر کیا جا سکے۔

وینزویلا کے تارکین وطن پر ’ٹرین ڈی آراگوا جیل گینگ‘ کے ارکان ہونے کا شبہ کیا گیا ہے، اسی لیے ان کے ساتھ ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے وہ جنگ کے زمانے کے دشمن ہوں۔ تاہم ایک وفاقی جج نے ٹرمپ کے حکم نامہ پر عمل عبوری طور پر روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ کے اس اقدام کا مقصد وینزویلا کی دہشت گرد تنظیم کو ہدف بنانا ہے، تاہم وفاقی جج نے حکم دیا کہ اس قانون کو وینزویلا کے شہریوں کو بے دخل کرنے کے خلاف استعمال نہیں کیا جا سکے گا۔


روس یوکرین جنگ کا 24 گھنٹے میں خاتمہ؛ ٹرمپ نے اپنے بیان پر یوٹرن لے لیا


جنگی حالت کا قانون اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ دشمن ملک کے شہریوں اور مقامی افراد کو بغیر سماعت کیے ڈی پورٹ کر دیا جائے، سترہ سو اٹھانوے کے بنائے گئے اس قانون کا سب سے پہلے 1812 کی جنگ اور جنگ عظیم اوّل و دوم کے دوران اطلاق کیا گیا تھا۔

ٹرمپ کے حکم نامے میں کہا گیا تھا کہ امریکا کو ایک مجرم تنظیم کی طرف سے ’’حملے‘‘ کا سامنا ہے، جس کا تعلق اغوا، بھتہ خوری، منظم جرائم اور کنٹریکٹ کلنگ سے ہے۔ وفاقی جج جیمز بوسبرگ نے ٹرمپ کے حکم نامے کے چند گھنٹے بعد ہی 14 دن کے لیے عارضی پابندی کا حکم جاری کیا۔ بوسبرگ نے کہا کہ یہ ایکٹ صدر کے اعلان کی بنیاد فراہم نہیں کرتا۔

امریکن سول لبرٹیز یونین کے وکیل لی گیلرنٹ نے ہفتے کے روز کیس کی سماعت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ اعلان ٹرمپ انتظامیہ کے غیر قانونی احکامات جتنا ہی غیر قانونی ہے،

ہم بہت خطرناک مقام پر کھڑے ہو گئے ہیں، امیگریشن کے مقاصد یا کسی اور غیر فوجی مقصد کے لیے انتظامیہ جنگ کے وقت کے اختیار کو استعمال کرنے کی کوشش کرنے جا رہی ہے، جب کہ ہم امن میں ہیں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں