اتوار, نومبر 17, 2024
اشتہار

پنجاب، کے پی الیکشن ازخود نوٹس: بینچ میں شامل جج نے اعتراض اٹھا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پنجاب اور خیبر پختونخوا میں عام انتخابات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے نو رکنی لارجر بینچ میں شامل جسٹس جمال خان مندوخیل نےازخود نوٹس پر اعتراض اٹھا دیا۔

سپریم کورٹ میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ نے ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ اس دوران چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ عدالت نے تین معاملات کو سننا ہے سیکشن 57  کے تحت صدر مملکت نے 9 اپریل کو پنجاب اور خیبر پختونخوا اسمبلیوں کیلیے انتخابات کا اعلان کیا، اب دیکھنا ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد الیکشن تاریخ دینے کا اختیار کس کا ہے؟ ہائی کورٹ میں لمبی کارروائی چل رہی ہے اور وقت گزرتا جا رہا ہے۔

اس دوران جسٹس جمال خان مندوخیل نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ازخود نوٹس پر تحفظات ہیں، ہمارے سامنے دو اسمبلیوں کے اسپیکرز کی درخواستیں ہیں، ازخود نوٹس جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے نوٹ پر لیا گیا، اس کیس میں چیف الیکشن کمشنر کو بھی بلایا گیا ہے جو کہ فریق نہیں ہیں۔

- Advertisement -

جسٹس جمال جان مندوخیل نے کہا کہ کچھ آڈیوز سامنے آئی ہیں جس میں کچھ ججز کے حوالے سے بات کی جا رہی ہے، ان حالات میں رائے ہے یہ کیس 184(3) کا نہیں بنتا۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ازخود نوٹس بعد میں لیا پہلے اسپیکرز کی درخواستیں دائر ہوئیں، انتخابات کا مسئلہ وضاحت طلب ہے، وقت کی کمی کے باعث لمبی سماعت نہیں کر سکتے، تجویز ہے کہ کل بھی اس کیس کی سماعت کریں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں