لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ن لیگ والے کہتے ہیں ہمارے پاس اور بہت ساری ویڈیوز ہیں، ن لیگ والے بلیک میل کر رہے ہیں، کیا ن لیگ نے بلیک میلنگ کے لیے ایسی ویڈیوز بنا رکھی ہیں؟
ان خیالات کا اظہار وہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں کر رہے تھے، اعتزاز احسن نے کہا کہ عدالت نے کہا اصلی ویڈیو پیش کی جائے تو اس کا فرانزک ہو سکتا ہے، ن لیگ نے تو ویڈیو عدالت میں پیش ہی نہیں کی، اگر مریم نواز نے ویڈیو پیش کی تو خود ان پر فرد جرم عائد ہو جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ن لیگ کی ذمہ داری ہے اصلی ویڈیو عدالت میں پیش کرے، ویڈیو بنانے والے کو بھی پیش کرنا ن لیگ کی ذمہ داری ہے، ان کے پاس بغیر ایڈٹ شدہ ویڈیو ہے تو بھاگ کر عدالت جانا چاہیے تھا، ویڈیو کاٹ کر پیش کی گئی، یہ تو خود اندر ہو جائیں گے۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ویڈیو کو 2 ماہ ہو گئے اب تک ن لیگ والے کچھ ثابت نہیں کر سکے، ن لیگ کی قیادت نے نواز شریف کے ساتھ اچھا نہیں کیا، خواجہ حارث ان کے ساتھ بیٹھے ہوتے تو وہ انھیں ایسا نہ کرنے دیتے، بہ طور قیدی نواز شریف سے ہم دردی ہے لیکن قانون پر عمل ہونا چاہیے۔
اعتزاز احسن نے مزید کہا کہ ن لیگ نے جسٹس قیوم کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا تھا، سیف الرحمان، جسٹس راشد عزیز مرحوم کی آڈیو ٹیپس بھی چلی تھیں، جج کی پرانی ویڈیو عدالت میں ثابت ہو جائے تو حدود کا کیس بن سکتا ہے، ایک ویڈیو سے جج کے تمام فیصلے ختم نہیں ہو سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کو ثابت کرنا ہوگا شکار کو پھندے میں لانے کی کوشش نہیں کی، ن لیگ نے ویڈیو مہیا نہیں کی تو معاملہ ہائی کورٹ میں نہیں آئے گا، عدالت میں معاملہ جب جائے گا جب یہ ویڈیو اور حلفیہ بیان دیں گے۔
پی پی رہنما نے کشمیر کی موجودہ صورت حال پر بھی تبصرہ کیا، انھوں نے کہا کہ مودی نے مقبوضہ کشمیر میں 90 لاکھ کشمیریوں کو قید کر دیا ہے، بھارتی فوج قبضہ گیر بن چکی ہے، عالمی عدالت میں ہم شاید یہ معاملہ نہ اٹھا سکیں لیکن جرائم کے خلاف عالمی عدالت موجود ہے، جرائم کے خلاف عالمی عدالت میں بوسنیا کے قاتل میلا سووچ کا مقدمہ بھی چلا۔