لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ ججز فیصلہ کرتے وقت قانون کو مدنظر رکھنے کے پابند ہیں، انصاف کی فراہمی میں عجلت انصاف دفن کرنے کے مترادف ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں خواتین ججز کی 3 روزہ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ججز فیصلہ کرتے وقت قانون کومدنظررکھنے کے پابند ہیں، کوئی بھی جج قانونی تقاضے پورے کیے بغیرفیصلہ نہیں سناتا۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ہم ملک میں قانونی کی حکمرانی چاہتے ہیں، ماڈل عدالتوں کا قیام بہت اچھا آئیڈیا ہے، ماڈل عدالتوں کے ساتھ دوسری عدالتیں بھی کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں جج کی حیثیت سےسائل کی مشکلات کومدنظررکھناچاہیے، ہمارے لیےمقدمات نمٹانا ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے۔
خواتین کوعدالتی شعبےمیں مشکلات کا سامنا ہے‘ جسٹس منصورعلی شاہ
چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدلیہ میں صنفی امتیاز کا خاتمہ اچھا اقدام ہے، ایسا سسٹم بنانا ہوگا جہاں خاتون آسانی سے مسئلہ بتاسکے جبکہ بطور جج ہرشہری کو فوری اور معیاری انصاف فراہم کرنے کے پابند ہیں۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ کبھی یہ نہ سمجھیں کیس غلط ہے، سوال کریں سمجھنےکی کوشش کریں، قانون کی حکمرانی ہمارے لیےسب سے اہم ہے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔