اسلام آباد: آئینی بینچ سے متعلق ججز کمیٹی نے پرانے آئینی مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سماعت کیلیے مقرر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ججز کمیٹی کا اجلاس جسٹس امین الدین کی سربراہی میں ہوا جس میں جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر ورچوئل شریک ہوئے۔
اجلاس کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق رجسٹرار سپریم کورٹ سلیم خان نے ججز کمیٹی کو آئینی مقدمات پر بریفنگ دی جس کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ پرانے آئینی مقدمات کو ترجیحی بنیادوں پر سماعت کیلیے مقرر کیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ جسٹس عائشہ ملک آئینی بینچز کیلیے دستیاب نہیں ہوں گی، ججز کمیٹی نے دستیاب 6 ججز پر آئینی بینچ تشکیل کا فیصلہ کیا۔
ججز کمیٹی کا آئندہ اجلاس 13 نومبر 2024 کو ہوگا۔ رجسٹرار آفس 14 اور 15 نومبر کیلیے مقدمات کی سماعت کی کاز لسٹ جاری کرے گا۔
چند روز قبل جوڈیشل کمیشن نے 7 رکنی آئینی بینچ تشکیل دیا تھا جس کے مطابق سینئر ترین جج جسٹس امین الدین بینچ کے سربراہ ہوں گے۔
جسٹس امین الدین خان اور جسٹس عائشہ ملک کا پنجاب سے آئینی بینچ کیلیے تقرر کر دیا گیا جبکہ جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس جمال مندوخیل بلوچستان سے بینچ میں شامل ہیں۔
اسی طرح جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس حسن اظہر رضوی سندھ سے آئینی بینچ میں شامل ہیں جبکہ جسٹس مسرت ہلالی خیبر پختونخوا سے بینچ میں شامل ہیں۔
جوڈیشل کمیشن نے 5-7 کے تناسب سے تقرر کیا تھا۔