پلڈاٹ کے سربراہ احمد بلال محبوب نے کہا ہے کہ ججز کا اور سپریم کورٹ کا بھی احتساب ہونا چاہیے، سپریم جوڈیشل کونسل ہی ججز کے احتساب کا فورم ہے۔
اے آر وائی کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب کا کہنا تھا کہ جو ججز فرائض انجام نہیں دے پارہے تو اس کی ذمہ داری کس پر ہے، ججز کا بھی احتساب ہونا چاہیے، احتساب تو سپریم کورٹ کا بھی ہونا چاہیے، حکومت کی بہت سی غلطیاں ہیں۔
انھوں نے کہا کہ قانون بنا ہوا ہے کہ ٹربیونلز نے 6 ماہ میں فیصلے کرنے ہیں، قانون کے مطابق بروقت فیصلے کیوں نہیں کیے جارہے ہیں، ہائیکورٹ کے 7 ججز ہیں، جو ججز فرائض انجام نہیں دے پارہے تو اس کی ذمہ داری کس پر ہے۔
بلال محبوب نے کہا کہ ملک کے وسیع تر تناظر میں دیکھیں تو سب کا احتساب ہونا چاہیے، جوججز پرفارمنس نہیں دے گا ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، احتساب نہ ہونے سے لوگ مایوس ہوکر سڑکوں پر آرہے ہیں۔
سربراہ پلڈاٹ بلال نے کہا کہالیکشن ایکٹ میں بہت واضح طریقے سے چیزیں لکھی ہیں، ٹربیونلز سے متعلق کتنے روز میں فیصلے دینے ہیں سب واضح ہے۔
ٹربیونلز فروری میں بن گئے تھے سوائے پنجاب کے، 17 ٹربیونلز فروری میں بن گئے تھے 6 ٹربیونلز اکتوبر میں بنے ہیں، ہم نومبر میں کھڑے ہیں ان ٹربیونلز کے فیصلے کیوں نہیں ہوئے۔
سربراہ پلڈاٹ کا کہنا تھا کہ ٹربیونلز کے سربراہ کردار ادا نہیں کریں گے تو معاملات حل نہیں ہوں گے، جب فیصلے نہیں کریں گے تو پھر کیا کریں گے۔