تازہ ترین

ملک سے کرپشن کا خاتمہ، شاہ خرچیوں میں کمی کریں گے، وزیراعظم

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کھربوں روپے...

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کیلیے پاکستانی اقدامات کی حمایت کر دی

امریکا نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لیے پاکستان کے...

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور...

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان

وزیراعظم شہبازشریف نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی...

’جس دن بانی پی ٹی آئی نے کہہ دیا ہم حکومت گرادیں گے‘

اسلام آباد: وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور...

جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد سے زخمی بچی کی حالت تشویشناک

لاہور : سرگودھا : سول جج کی اہلیہ کی جانب سے گھریلو ملازمہ پر مبینہ طور بہیمانہ تشدد کی شکار زخمی بچی کی حالت تشویشناک ہوگئی، چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے پولیس کو کارروائی کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سرگودھا کے حاضر سروس سول جج کی اہلیہ کے مبینہ تشدد سے شدید زخمی ہونے والی 14 سالہ بچی رضوانہ لاہور کے اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔

لاہور سے اے آر وائی نیوز کے نمائندے احمر کھوکھر کی رپورٹ کے مطابق بچی پر ڈنڈوں کے وار سے تشدد کیا گیا ہے، سر پھاڑدیا گیا اور ہاتھ پیروں کی ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں، یہی نہیں ہاتھ اور پیروں کے ناخن تک نوچ لیے گئے۔

جج کی اہلیہ نے 14 سالہ بچی رضوانہ پر تشدد کے بعد علاج بھی نہ کروایا بچی کے زخموں میں کیڑے پر گئے تو اسے گوجرانوالہ میں اس کے گھر چھوڑ کر چلی گئی۔بچی کی والدہ کا کہنا ہے کہ گھرع چھوڑ کر جانے سے پہلے اسے تیزاب پلایا گیا تاکہ کسی کو سچ نہ بتا سکے۔

زخمی رضوانہ گزشتہ 6 ماہ سے سرگودھا کے حاضر سروس سول جج کے گھر بطور ملازمہ کام کررہی تھی۔ جہاں اس پر زیور چوری کا الزام عائد کرکے بہیمانہ تشدد کیا گیا۔

دوسری جانب چیئر پرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے سرگودھا کی 14سالہ ملازمہ پرتشدد کا سختی سے نوٹس لے لیا ہے، چیئرپرسن سارہ احمد کا کہنا ہے کہ بچی اسلام آباد میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔

سارہ احمد کے مطابق گھریلو ملازمہ کو شدید زخمی حالت میں اس کے والدین کے پاس چھوڑ دیا گیا، والدین نے بچی کو تشویشناک حالت میں سرگودھا سے لاہور منتقل کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ چائلڈ ٹریفکنگ کا کیس ہے جس پر یو این کی جانب سے پاکستان میں کام کرنے پر زور دیا گیا ہے لہٰذا متعلقہ پولیس کو اس کیس پر ایکشن لینے کی ہدایت کی جاتی ہے۔

یاد رہے کہ بچی پر تشدد کرنے والی خاتون کے شوہر سول جج عاصم حفیظ کا مؤقف ہے کہ بچی پر کسی قسم کا کوئی تشدد نہیں ہوا، میں بذات خود تشدد کے خلاف ہوں، بچی کو کہا تھا کہ تمھیں گھر چھوڑ آتے ہیں تو اس نے دیوار کے ساتھ سر ماردیا۔

سول جج نے بتایا کہ بچی نے گھر کے باہر رکھے گملے سے مٹی کھائی تھی جس سے چہرے پر داغ بن گیا، بچی کا پتہ چلا ہے کہ وہ لاہور ہے تو میں خود لاہور جارہا ہوں۔

Comments

- Advertisement -