لاہور : سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جاتی امراء لاہور میں مجوزہ آئینی ترامیم سے متعلق ہونے والی سیاسی رہنماؤں سے ملاقات میں مسودے پر اتفاق رائے حاصل کرلیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق مجوزہ آئینی ترمیم پر جاتی امرا میں بڑی سیاسی بیٹھک ہوئی جس نواز شریف کی دعوت پر مولانا فضل الرحمان، آصف زرداری، بلاول بھٹو رائے ونڈ پہنچے۔
لاہور میں آئینی ترمیم پر ملک کی سینئر ترین قیادت کی مشاورت کے بعد مولانا فضل الرحمان، بلاول بھٹو زرداری اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدلیہ کی اصلاحات کی حد تک اتفاق رائے حاصل کرلیا ہے، دیگرنکات پر اتفاق کی کوشش کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا اجلاس حوصلہ افزا رہا ہے، ماضی میں اداروں میں مداخلت کرنے والوں کو محدود رکھا جائے، ایک ادارے کی دوسرے ادارے پر بالادستی کی ترامیم کے حق میں نہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ آئین کی بالادستی اور مضبوطی کیلئے ابتدائی مسودہ مسترد کیا تھا، آئینی ترامیم پر پہلا مسودہ نہ کل قابل قبول تھا نہ آج قابل قبول ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارا دو ٹوک مؤقف ہے کہ پہلا والا مسودہ کسی صورت قبول نہیں، ترامیم پر مشاورت سے ہم اتفاق رائے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
ایک ادارے کی دوسرے ادارے پر بالادستی کی ترامیم کے حق میں نہیں، اہم مسائل پر تفصیل سے بات کریں تو ملک اور آئین دونوں بچیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح اسلام آباد میں پی ٹی آئی سے ملاقات ہوگی وہاں باتیں سامنے رکھوں گا،پی ٹی آئی قیادت کی رائےآئینی ترمیم میں شامل کریں گے۔
واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو آئینی ترمیم کا متفقہ مسودہ تیار کرچکے ہیں، وزیراعظم نے حکومتی اتحادی ارکان کو آج ظہرانے پر مدعوکرلیا۔ دعوت نامے ارسال کردیے گئے ہیں۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں ایوانوں میں ترامیم کا راستہ روکنے کے لیے بھی ہر ممکن کوشش پر اتفاق کیا گیا۔
پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم سے دستور مسخ کرنے کی کوشش قبول نہیں، دونوں ایوانوں میں ترمیم کا راستہ روکنے کی کوشش کی جائے گی۔