اتوار, جون 30, 2024
اشتہار

’ماضی کے آپریشن میں قبائلی عوام کی عزت نفس اور معاشی قتل کیا گیا‘

اشتہار

حیرت انگیز

پشاور: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ماضی کے آپریشن میں قبائلی عوام کی عزت نفس اور معاشی قتل کیا گیا۔

پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ماضی کے آپریشن کے بعد جب لوگ فاٹا واپس آئے تو ان کے گھر نہیں تھے اب ایک بار پھر آپریشن کا اعلان کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کے پی میں دہشت گردی کا واقعہ ہوتا ہے توکہتے ہیں افغانستان سے لوگ آئے، ان پر الزام لگا کر ملک میں ایک احتجاج بھی کروادیا جاتا ہے، اپنے سر سے الزام اتار کر افغانستان پر تھوپ دیا جاتا ہے، ایک بار باڑ لگادی گئی تو پھر افغانستان سے کیسے لوگ آجاتے ہیں، جب باڑ کا پوچھو تو جواب دیا جاتا ہے کہ باڑ ہی اکھاڑ دی گئی ہے۔

- Advertisement -

فضل الرحمان نے کہا کہ ایران کی جانب سے دراندازی ہوتی ہے تو ان کے ساتھ بات کی جاتی ہے، ایران کے ساتھ بات کرکے مسئلہ حل کرلیا جاتا ہے تو افغانستان کے ساتھ کیوں نہیں، افغانستان کہتا ہے پاکستان کا استحکام ان کے لیے ضروری ہے، ہم بھی کہتے ہیں افغانستان کا استحکام ہمارے لیے ضروری ہے۔

جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے سب کے ساتھ بات کرنی چاہیے، کون ہے جو معاملات کو الجھاتا اور مسائل پیدا کرتا ہے، کون ہے جو اس خطے میں استحکام نہیں دیکھنا چاہتا، کبھی بھی ریاستوں کے معاملات عجلت سے طے نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان کی عوام کی امیدوں کو خاکسترکیا جارہا ہے، کیا ہم افغانستان کو مستحکم کرنے کے بجائے غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں؟

فضل الرحمان نے کہا کہ افغانستان سے ایک کمٹمنٹ لے کر آیا تھا، مسلح تنظیموں کو پرامن راستہ دینے پر اتفاق ہوا تھا، ذمہ دار ریاست کے بجائے وقتی اشتعال اور عجلت میں فیصلے کیے جارہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں