ملتان: جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ آئین یا کسی ادارے کو تہس نہس کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ملتان میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ چاہتے ہیں ادارے طاقتور ہوں اور اپنے دائرہ کار میں کام کریں، آئینی ترامیم کے مسودے پر اتفاق رائے کے لیے ہفتہ 10 دن لگ سکتے ہیں، آئینی عدالت کے قیام سے متعلق اتفاق رائے موجود ہے مگر بدنیتی نظر آرہی ہے کہ عدالتی ڈھانچہ اس طرح تشکیل دے رہے ہیں کہ مخالفین کو نشانہ بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کوشش کریں گے کہ غلط فیصلے یا غلط قانون سازی سے روکیں، ایک مسودہ، دوسرا مسودہ، یا تیسرا مسودہ، پارلیمنٹ کو کنفیوژن میں کیوں رکھا جارہا ہے۔
فضل الرحمان نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ہمارے درمیان غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہوجانا بہتر ہے، جے یو آئی اصولی سیاست کرتی رہے گی، عوام تو اس وقت مسودے سے آگاہ نہیں ہیں، ہمارے مؤقف کی تائید اس وقت عوام زیادہ ہے، لوگوں کو توڑ کر کچھ بھی کریں گے تو یہ سودا گیری ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے کہا کہ آئینی ترامیم مسودے پر حکومت اور اپوزیشن کے لوگ ہم سے رابطے میں رہے، ہم اپوزیشن میں ہیں لیکن باقاعدہ اتحاد کا حصہ نہیں ہیں، پی ٹی آئی سے بھی ماضی کی تلخیاں کم ہوگئیں مگر ان سے باقاعدہ اتحاد نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس حکومت، اسمبلی کو عوامی نمائندہ نہیں سمجھتے، پارلیمانی کردار ادا کرتے رہیں گے، ہم ملک میں دوبارہ انتخابات چاہتے ہیں اور اپنے مؤقف پر قائم ہیں، پارلیمان کا کردار عوام کی خدمت کم اور طاقتوروں کی خدمت زیادہ ہے۔