چمن: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے گزشتہ 7 گھنٹے سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے جس کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ بند پڑی ہوئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی گھنٹوں سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر جے یو آئی دھرنے کے باعث ٹریفک کا شدید مسئلہ پیدا ہوا ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکل کا سامنا ہے۔
پشین، قلعہ عبداللہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے لیکن مذاکرات ناکام رہے، دھرنا دینے والے کارکنان شاہراہ کھولنے پر راضی نہیں ہوئے، مذاکرات کی ناکامی پر کوئٹہ چمن شاہراہ بدستور بند ہے۔
مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے، سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کردیا
جیکب آباد میں جمالی بائی پاس پر جے یو آئی کے کارکنوں کے دھرنے کے باعث سندھ، پنجاب، بلوچستان کے لیے ٹریفک معطل ہے، کارکنان کا کہنا ہے کہ انھوں نے دھرنا مولانا فضل الرحمان کے حکم پر دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسلام آباد میں مولانا کا دھرنا جاری ہے، فضل الرحمان کچھ دیر میں پلان بی کا اعلان کریں گے، شرکا سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پلان بی پر عمل ہو گیا تو حکومت کا سنبھلنا ممکن نہیں رہے گا۔
فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ مولانا کا پلان بی سیاسی بدحواسی کا پلان ہے، مولانا کو سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کیا کریں؟