بدھ, اکتوبر 9, 2024
اشتہار

یہ عدلیہ اور آئین کے تحفظ کی جنگ لڑنے کا وقت ہے، وکلا تنظیمیں باہر نکلیں، جے یو آئی رہنما

اشتہار

حیرت انگیز

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ یہ عدلیہ اور آئین کے تحفظ کی جنگ لڑنے کا وقت ہے، وکلا تنظیمیں باہر نکلیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے آئینی عدالت کے حوالے سے جاری بیان میں کہا ہے کہ آئینی عدالت کے نام پر کٹھ پتلی عدالت قائم کی جا رہی ہے، جو ایگزیکٹو کے تابع ہوگئی اور آئینی عدالت کا چیف جسٹس وزیراعظم کی صوابدید پر لگایا جائے گا۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ آئینی عدالت کو وہ تمام اختیارات دیے جا رہے ہیں، جو سپریم کورٹ کے پاس ہیں۔ اس طرح سپریم کورٹ کو ایک طرح سے کھڈے لائن لگا دیا جائے گا اور قومی سلامتی کے نام پر کسی بھی اقدام کیخلاف کوئی عدالتی کارروائی نہیں ہو سکے گی۔

- Advertisement -

ان کا کہنا تھا کہ سوال کیا کہ عدالتوں کو غیر سیاسی بنانے کا طریقہ یہ ہے کہ ججز کی تعیناتی پارٹیوں کی صوابدید پر کی جائے؟ لگتا ہے حکومت کو یہ ٹاسک دیا گیا ہے کہ آزاد عدلیہ کو ختم کرو ورنہ گھر جاؤ۔

جے یو آئی رہنما نے کہا کہ اس قسم آئینی عدالت کی حمایت آئین اور عدلیہ پر خودکش حملہ ہوگا۔ اس خودکش حملے سے سیاست، جمہوریت، آئین اور عدلیہ ہی بلڈوز ہوگی۔

حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اب عدلیہ اور آئین کے تحفظ کی جنگ لڑنے کا وقت ہے، وکلا تنظیمیں باہر نکلیں۔ اگر اب خاموشی اختیار کی گئی تو پھر تاریخ معاف نہیں کرے گی۔

واضح رہے کہ پاکستان کے سیاسی افق پر اس وقت آئینی ترامیم کا معاملہ زیر بحث ہے۔ اس کی منظوری کے لیے حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں کو دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے اور وہ ان ترامیم کے لیے سر توڑ کوششیں کر رہی ہیں۔

دوسری جانب پی ٹی آئی اور اس کی ہم خیال اپوزیشن جماعتیں ان ترامیم کے سخت خلاف ہیں اور دونوں جانب سے جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان کی حمایت کے حصول کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

آئینی ترامیم کا مسودہ اور ایک ’’ہاں‘‘!

گزشتہ روز میڈیا میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ فضل الرحمان نے آئینی عدالتوں کے قیام پر آمادگی ظاہر کر دی ہے تاہم جے یو آئی رہنما علامہ راشد محمود سومرو نے اس کی کھلے الفاظ میں تردید کر دی ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں