اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر خان کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) منتخب کر لیا گیا۔
طارق فضل چوہدری کی جانب سے جنید اکبر خان کا نام تجویز کیا گیا۔ سینیٹر افنان اللہ، نارا قاسم، ریاض فتیانہ، وجیہہ قمر، جنید انوار اور سردار یوسف نے نام کی تائید کی جبکہ عمر ایوب، شبلی فراز، ڈاکٹر شاہ منصب علی نے بھی رضامندی ظاہر کی۔
پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے بتایا کہ چیئرمین پی اے سی کے انتخاب میں ایک سال لگا اس کی ذمہ دار حکومت ہے، وزیر اعظم شہباز شریف کو چیئرمین بنایا گیا تو کوئی پینل نہیں مانگا گیا تھا۔
عامر ڈوگر نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت نے پینل مانگ کر نئی مثال قائم کر دی ہے، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ہمارا حق تھا پینل کی نئی روایت ڈال دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی نے چیئرمین پی اے سی کیلیے نام پھر سے تبدیل کر دیا
رہنما مسلم لیگ (ن) طارق فضل چوہدری نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت اپوزیشن لیڈر کو چیئرمین پی اے سی بنانے کیلیے تیار تھی، اس انتخاب پر وزیر اعظم شہباز شریف کو کریڈٹ دوں گا۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اتحادیوں کے دباؤ کے باوجود پی ٹی آئی کو چیئرمین شپ دینے کا فیصلہ کیا۔
اپریل 2024 میں پی ٹی آئی پی اے سی کیلیے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا تھا جو اُس وقت پارٹی قیادت سے نالاں تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتایا تھا کہ بانی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ہوئی، پی اے سی کی سربراہی کیلیے انہوں نے شیر افضل مروت کا نام فائنل کیا۔
بعدازاں مئی 2024 میں حکومت نے کمیٹی کی سربراہی سنی اتحاد کونسل کو دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ سنی اتحاد کونسل نے شیخ وقاص اکرم کو چئیرمین پی اے سی کیلیے نامزد کیا تھا۔
2 جولائی 2024 کو وفاقی حکومت نے پہلی بار پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلیے اپوزیشن سے چار نام مانگے تھے۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا تھا کہ چیف وہپ طارق فضل کی جانب سے قوم اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کو خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے عہدے کیلیے چار مانگے گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق خط میں لکھا گیا تھا کہ چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلیے سینئر اور تجربہ کار لوگوں کے نام دیے جائیں، باہمی رضا مندی سے ناموں میں چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا تھا کہ خط کی کا پی پی ٹی آئی چیف وہپ عامر ڈوگر کو ارسال کر دی گئی تھی۔