منگل, فروری 4, 2025
اشتہار

8 فروری کو مینڈیٹ چوری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، جنید اکبر

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر کا کہنا ہے کہ اداروں نے رویہ نہ بدلا تو دیگر آپشن موجود ہیں، ہمارے پاس آپشن ہے کہ صوبے کے چار پانچ علاقوں پر دھرنا دیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی جنید اکبر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ علی امین گنڈاپور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا ہیں، ان کی بات کی تصدیق یا تردید نہیں کروں گا۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ خواہش ہے ادارے بیٹھ کر درمیان کا راستہ نکالیں، سیاسی لوگوں کے ساتھ اس لئے نہیں بیٹھتے تھے کہ ان کے پاس اختیار نہیں تھا، بات اسی سے ہونی چاہیے جس سے پاس اختیار ہو۔

انھوں نے کہا کہ میں ایسا نہیں کہ غلط بیانی کروں، مجھے سیاسی کمیٹی کا حصہ بنایا گیا تھا مگر ابھی تک اجلاس میں شرکت نہیں کی ، مذاکرات کرنے ہیں تو مخالفین بھی لچک کا مظاہرہ کریں، ہماری خواہش کو کمزوری سمجھیں تو ایسا نہیں ہونا چاہیے۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، 8 فروری کو صوابی میں جلسہ کریں گے، جلسے کے بعد گھروں کو چلے جائیں گے، بعد میں لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

انھوں نے کہا کہ اداروں نے رویہ نہ بدلا تو دیگر آپشن موجود ہیں، ہمارے پاس آپشن ہے کہ صوبے کے چار پانچ علاقوں پر دھرنا دیں۔

عمران خان کے خط سے متعلق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ بانی نے آرمی چیف کو خط لکھا ہے تو پارٹی کو اون کرنا چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے خواہش ظاہر کی کہ فاصلے کم ہوں ، مجھے نہیں لگتا کہ بانی کی خواہش غیر ضروری ہے۔

جنید اکبر نے کہا کہ میں کسی کو یہ نہیں کہوں گا کہ اتنے بندے لیکر آئیں، کسی نےپارٹی کو وقت نہیں دیا تو اسے ٹکٹ بھی نہیں ملے، پارٹی میں سزااورجزا کا نظام شروع ہوچکاہے، پارٹی کےلئے جو کام کرے گا وہ آگےبڑھے گا۔

بشریٰ بی بی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی سیاسی معاملات میں نہیں،بانی فیصلے کرتے ہیں، بشریٰ بی بی کا نہ پہلے کسی معاملے میں رول تھا نہ اب رول ہے۔

عمران خان سے ملاقات سے متعلق انھوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی تک رسائی صرف فیملی کی تھی ،سیاسی ورکرزکی نہیں، بانی صرف بشریٰ بی بی اور علیمہ خانم سے ملاقات کرتے تھے تو مجبوری تھی کہ فیملی کے ذریعے ہی پیغام رسانی ہوتی تھی۔

چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کومشکل وقت میں صحیح مشورےنہیں دیےگئے کیونکہ مشورے دینے والوں کو اپنا اور بچوں کامستقبل عزیز تھا، بدقسمتی سے سیاسی ورکرز کی جگہ مفادپرست لوگ مشورے دیتے ہیں، اقتدارمیں آکربدقسمتی سےمفادپرست ٹولہ جمع ہوجاتا ہے۔

9 مئی کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ 9 مئی کا الزام ہم پر ہے تو ہم چاہتےہیں جوڈیشل انکوائری کی جائے، حکومت 9مئی واقعات کی جوڈیشل انکوائری کیوں نہیں کراتی، اداروں پر حملے نہیں ہونے چاہئیں،مذمت کرتا ہوں، غلط کام کرنے والے کو سزا ملنی چاہیے مگر ثابت کیا جائے ، 9مئی واقعات میں گرفتار تمام لوگوں کو سزائیں ہوئی ہیں، دنیا کی تاریخ میں کہیں نہیں ہے کہ 100فیصد لوگوں کو سزا ملی ہوں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں