چارسدہ: صدر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا جنید اکبر نے عمران خان کی کال ملنے پر ڈی چوک پر جلسہ کرنے کا اعلان کر دیا۔
ورکرز کنونشن سے خطاب میں جنید اکبر نے کہا کہ مجھے عمران خان اور پارٹی کی وجہ سے عزت ملی، ریاست کے ساتھ باہمی عزت اور برابری کی سطح پر بات کرنے کو تیار ہیں، ہم اپنے مینڈیٹ اور عوام کی حق کی بات کرتے ہیں۔
جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو دنیا کو دیکھائیں گے کہ ہمارا مینڈیٹ چوری ہوا تھا، پی ٹی آئی میں پیسے کے بل بوتے پر آگے جانے والوں کو روکا جائے گا، پارٹی میں سزا و جزا کا عمل عام کریں گے، 8 فروری کو صوبائی حکومت کے تعاون کے بغیر بڑا جلسہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: 8 فروری کو مینڈیٹ چوری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں، جنید اکبر
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی کال پر ڈی چوک میں بھی جلسہ کریں گے، آپ کے ظلم سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
گزشتہ روز اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈز‘ میں جنید اکبر کا کہنا تھا کہ اسٹیبشمنٹ اور ادارے ہمارے اپنے ہیں ہزار اختلاف ہوں لیکن پارٹی یہ نہیں چاہے گی کہ اسٹیبشمنٹ کمزور ہو، میں کبھی نہیں چاہوں گا کہ لوگوں اور اسٹیبشمنٹ کے درمیان فاصلے ہوں، چاہتا ہوں فاصلے کم سے کم ہوں اگر میں کردار ادا کرنا چاہوں تو یہ بری بات نہیں۔
چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے پاس تحریک کیلیے مختلف آپنشز موجود ہیں، عمران خان نے حکم دیا تو خیبر پختونخوا کے تمام روٹس بند کر سکتے ہیں، سیاسی لوگوں سے بات کرتے ہیں تو بے اختیار ہوتے ہیں، سیاسی لوگوں کے پاس اپنے مطالبات کم کر کے گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کرنے والے ہمارے لوگ نہیں تھے علی امین گنڈاپور کی اپنی رائے ہے، اور بھی کچھ لوگ تھے جو آج بھی اسمبلی میں ہیں جرم ہے تو سب کو سزا ملنی چاہیے، علی امین گنڈاپور کی باتوں کو نہ میں اون کر سکتا ہوں اور نہ ڈس اون کر سکتا ہوں۔
جنید اکبر نے کہا کہ 8 فروری کو احتجاج سے متعلق ہمارے پاس تمام آپشن ہیں، اسی سال اور جلد عمران خان جیل سے باہر ہوں گے، حکومت کے پیچھے لوگ چاہتے ہیں کہ موجودہ سسٹم 2 سال اور مزید چل جائے، اگر ہم حکومت مزید چلنے پر مان جائیں تو سارے کیسز ختم ہو جائیں گے، مختلف چیلنز کے ساتھ سب کے ساتھ رابطے ہیں بات چیت بھی ہو رہی ہے۔
’عمران خان کو نتھیہ گلی، بنی گالہ اور پشاور اور باہر جانے کی آفر بھی ہوئی۔ مذاکرات کیلیے پنڈی بلایا جائے تو بانی کی اجازت سے ضرور جاؤں گا۔ عمران خان کو اپنے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط بالکل لکھنا چاہیے۔ ملک کے سپہ سالار ہیں ان کو خط لکھنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔‘