تازہ ترین

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

‘دل دل پاکستان سے حمدونعت تک’ جنید جمشید کو بچھڑے 4 سال بیت گئے

کراچی : دل دل پاکستان سے حمدو نعت تک ہر دل کی آواز بننے والے جنید جمشید کو جدا ہوئے چار برس بیت گئے۔

تفصیلات کے مطابق 7 دسمبر 2016 کو جنید جمشید قومی ائیرلائن پی کے 661 کی پرواز کے ذریعے چترال سے واپس آرہے تھے کہ حویلیاں کے مقام پر طیارہ حادثے کے باعث شہید ہوگئے۔

بدقسمت طیارے میں سوار جنید جمشید کا یہ سفر کا ان کا آخری سفر ثابت ہوا جس کے بعد اُن کی آواز ہمیشہ کے لیے خاموش ہوگئی تاہم اُن کا انداز آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہے۔

جنید جمشید نے اپنی زندگی کا بھرپور عروج دیکھا اور کیرئیر کی بلندی پر پہنچے ہی تھے کہ اللہ نے انہیں دین کی راہ دکھادی جس کے بعد انہوں نے موسیقی کو خیرباد کہا اور اللہ والوں سے ناطہ جوڑ لیا، جس کے بعد دین کی سربلندی کا علم اٹھایا تو کسی مشکل کی پرواہ نہ کی۔

تبلیغی جماعت سے وابستگی کے بعد جنید جمشید دین کی عالمی محنت کے لیے دیس دیس گئے اور اسی دوران انہوں نے حمد و ثناء و نعت خوانی کا آغاز بھی کیا۔

جنید جمشید نے وسیم بادامی کے اے آر وائی ڈیجیٹل پر نشر ہونے والی رمضان نشریات کی شان بڑھائی، بیت بازی کا مقابلہ ہو، سوال جواب کی نشست یا پھر افطار اور سحر کے اوقات کی دعائیں جنید جمشید پیش پیش نظر آتے تھے۔

خیال رہے کہ چار سال قبل پیش آنے والے اندوہناک طیارہ حادثے کے نتیجے میں معروف مبلغ جنید جمشید سمیت تمام ہی 47 مسافر شہید ہوگئے تھے، جہاز پھٹنے کی وجہ سے لاشوں کی شناخت کا عمل ڈین این اے کے ذریعے کیا گیا تھا۔

واضح رہے معروف مبلغ جنید جمشید کی پیدائش 3 ستمبر 1964 کو کراچی میں ہوئی، والد کا تعلق پاکستان ائیرفورس سے ہونے کے باعث آپ کے والد نے ابتدائی طور پر کوشش کی کہ آپ کو اُسی شعبے سے وابستہ رکھا جائے۔

یونیورسٹی دور میں میوزک سے لگاؤ ہونے کے بعد دوستوں کے ساتھ مل کر ایک بینڈ تشکیل دیا، جس نے 1983 میں پشاور اور پھر اسلام آباد یونیورسٹی میں اپنی فن کا مظاہرہ کیا، بعد ازاں اس چھوٹے سے بینڈ وائٹل سائنس نے دنیا بھر میں نام روشن کیا اور دل دل پاکستان جیسے مشہور قومی نغموں کو تخلیق کیا۔

Comments

- Advertisement -