ایتھنز: آتش فشانی جزیرے ‘لزبوس’ میں 2 کروڑ سال پہلے لاوا اور راکھ میں دب کر پتھر بن جانے والے جنگل سے سالم حالت میں درخت دریافت ہوا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لزبوس سے دریافت ہونے والا دو کروڑ سال پرانا درخت پتھر کی حالت میں ہے، کیوں کہ یہاں پر موجود پورا جنگل ہی آتش فشاں سے نکلنے والے لاوے اور راکھ سے پتھر میں تبدیل ہوگیا تھا، سائنس دانوں نے اسے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔
یہ جزیرہ یونان میں واقع ہے، جہاں ماہرین نے فوسل(پتھر) بن جانے والے درخت کی شاخیں اور جڑیں صحیح حالت میں دریافت کی ہیں۔ ایجیئن یونیورسٹی کے جیولوجی پروفیسر نکولس زوروس نے اس درخت کا پتا لگایا جو بچیس سال سے پتھر بن جانے والے جنگل کی کھدائی کررہے تھے۔
پروفیسر کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے لیے ناقابل یقین اور حیران کن دریافت ہے کیوں کروڑ سال گزر جانے کے باوجود درخت کی جڑیں اور تنے سالم حالت میں ہیں۔ خیال رہے کہ اس جزیرے پر کافی عرصے سے تحقیق کا کام جاری ہے۔
نکولس زوروس نے مزید کہا کہ یہ دریافت ہمیں ماضی کے ماحولیاتی نظام سمجھنے میں مدد دے گی۔ واضح رہے کہ جائے دریافت پر سڑک کا کام جاری تھا اس دوران ایک شاخ نظر آئی اور پھر کھدائی کے بعد پورا درخت نمودار ہوا۔