پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے دو ممبران نے جسٹس علی باقر نجفی کی تقرری کی حمایت میں ووٹ دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ممبران نے جسٹس شجاعت علی خان سے متعلق ریمارکس حذف کرنے کی حمایت کی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی بطور جج سپریم کورٹ تقرری 10 ممبران کی اکثریت سے کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس میں تین ممبران نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت جوڈیشل کمیشن کا اجلاس ختم ہوگیا جس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ کا جج بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔
جوڈیشل کمیشن نے جسٹس علی باقر نجفی کو سپریم کورٹ جج تعینات کی کرنے کی سفارش کردی، ان کی تعیناتی کی منظوری اکثریت کی بنیاد پر دی گئی۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا جس میں سپریم کورٹ کے دو ججز تعینات کرنے کے لیے غور کیا گیا، اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے پانچ سینئر ججز کے ناموں پر غور ہوا۔
اجلاس میں لاہور ہائیکورٹ کے لیے صرف ایک جج کے نام پر اکثریتی ووٹ سے فیصلہ ہوا، قائمقام چیف جسٹس کی جگہ جوڈیشل کمیشن کے نئے ممبران کے تقرر کا فیصلہ کیا گیا۔
جسٹس (ر) مقبول باقر کو سندھ سے ممبر جوڈیشل کمیشن تعینات کیا گیا، بلوچستان ہائیکورٹ سے جسٹس (ر) نذیر لانگو کو جوڈٰشل کمیشن ممبر تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔
علاوہ ازیں جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی، جسٹس (ر) شاکر اللہ جان ممبر جوڈیشل کمیشن تعینات کئے گئے، جوڈیشل کمیشن کی جسٹس شجاعت علی سے متعلق ریمارکس حذف کرنے کی متفقہ منظوری دی گئی۔