منگل, جولائی 2, 2024
اشتہار

الیکشن کمیشن نے ووٹرز کو بنیادی حق سے محروم کیا، جسٹس اطہر من اللہ

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: سپریم کورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ نے سنی اتحاد کونسل کیس میں اپنے نوٹ میں کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ووٹرز کو بنیادی حق سے محروم کیا۔

سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت کرنے والے فل کورٹ کے رکن جسٹس اطہر من اللہ نے اپنا چار صفحات پر مشتمل نوٹ جار کیا۔

نوٹ میں جسٹس اطہر من اللہ نے رائے دی کہ عام انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ میں زیرِ التوا درخواست سماعت کیلیے مقرر کی جائے۔

- Advertisement -

انہوں نے لکھا کہ بادی النظر میں سپریم کورٹ کا فیصلہ کسی جماعت کو نااہل قرار دینے کیلیے نہیں تھا اور عدالتی فیصلے کی غلط تشریح سے بڑی سیاسی جماعت کو انتخابی عمل سے نکال دیا گیا۔

جسٹس اطہر من اللہ نے لکھا کہ الیکشن کمیشن کے فیصلے سے ووٹرز کو بنیادی حق سے محروم کیا گیا اور الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل سے عوامی اہمیت کے کئی سوالات نے جنم لیا ہے۔

نوٹ میں انہوں نے لکھا کہ عام انتخابات سے قبل اور بعد میں آنے والی شکایات کی مکمل تفصیل فراہم کی جائے۔

جسٹس اطہر من اللہ کی رائے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کر دی گئی۔

گزشتہ دنوں مخصوص نشستوں کے کیس میں اٹارنی جنرل نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کروایا تھا جس میں استدعا کی گئی تھی کہ سنی اتحاد کونسل کی اپیلیں خارج کی جائے۔

جواب میں یہ بھی استدعا کی گئی تھی کہ کہ الیکشن کمیشن پشاور ہائی کورٹ کا مخصوص نشستیں نہ دینے کا فیصلہ برقرار رکھا جائے۔

اٹارنی جنرل کی جانب سے جواب میں کہا تھا کہ سنی اتحاد کونسل مخصوص سیٹوں کی تقسیم کے وقت پارلیمانی جماعت نہیں تھی، سنی اتحاد کونسل نے عام انتخابات میں حصہ نہیں لیا اور آزاد ارکان کی شمولیت سے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتی۔

تحریری جواب میں مزید کیا گیا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص سیٹوں کیلیے کوئی فہرست جمع نہیں کروائی، آزاد ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے باوجود وہ آزاد ہی رہیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں