جمعہ, جولائی 5, 2024
اشتہار

جسٹس بابر ستار کیخلاف مہم میں ملوث اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے، ایف آئی اے

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار اور اہل خانہ کے خلاف بدنیتی پر مبنی سوشل میڈیا مہم چلانے پر توہین عدالت کیس میں وفاقی تحقیقات ایجنسی (ایف آئی اے) کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی۔

ایف آئی اے کی جانب سے 10 صفحات پر مشتمل جامع رپورٹ ہائی کورٹ میں جمع کروائی تھی جس میں کہا گیا کہ سوشل میڈیا مہم چلانے والے کچھ اکاؤنٹس کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ بیشتر اکاؤنٹس ایسے تھے جنہوں نے ٹوئٹس کو ری ٹوئٹس کیا تھا۔

جامع رپورٹ میں بتایا گیا کہ جسٹس بابر ستار کے خلاف 3 ہیش ٹیگز کا سب سے زیادہ استعمال کیا گیا، کچھ اکاؤنٹس کی مزید معلومات ملی ہیں جو آئندہ تاریخ پر ریکارڈ جمع کروایا جائے گا، جسٹس بابر ستار کے خلاف پہلا ہیش ٹیگ 22 اپریل 2024 کو شروع کیا گیا۔

- Advertisement -

رپورٹ کے مطابق ٹوئٹر پر 39 اکاؤنٹس استعمال ہوئے جن میں سے 29 کی شناخت جعلی تھی، چہرے کی ظاہری شناخت والے 10 اکاؤنٹس کی تفصیلات کیلیے نادرا کو بھیجا ہے جن میں سے 4 اکاؤنٹس کی نادرا نے تفصیلات فراہم کر دی ہیں۔

ایف آئی اے کی رپورٹ میں بتایا کہ فاضل جج کے خلاف دوسرا ہیش ٹیگ چلانے والوں میں 155 اکاؤنٹس میں سے 124 کی شناخت نہیں، ایف ڈی آر کے ذریعے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس کو درخواست کی ہے، ٹرینڈ چلانے والوں میں سعید اختر، اسماعیل قاسم، خواجہ یاسین، فہمیدہ یوسفزئی اور احسان شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 6 لوگوں کو نوٹس بھیجے گئے جس میں سے 2 لوگوں نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، اسماعیل قاسم اور فیضان رفیع نے جواب جمع کروایا جبکہ 4 میں سے کوئی بھی پیش نہیں ہوا، فیس بک، انسٹاگرام اور یوٹیوب پر 45 اکاؤنٹس سے ہیش ٹیگ چلائے گئے، 45 اکاؤنٹس میں سے 15 اکاؤنٹس کی کوئی شناخت نہیں ہو سکی، فیس بک، یوٹیوب، انسٹاگرام پر ہیش ٹیگ چلانے والے 18 اکاؤنٹس کی نشاندہی کر لی گئی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں