اسلام آباد: جسٹس جمال مندوخیل نے جسٹس مصور علی شاہ کے خط کا جواب دے دیا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جسٹس جمال مندوخیل نے خط میں لکھا کہ آپ کا 12 دسمبر کو لکھا گیا خط موصول ہوا، 26ویں تمریم کے بعد جوڈیشل کمیشن دوبارہ تشکیل دیا گیا ہے، کمیشن نے چیف جسٹس کو رولز بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل کا اختیار دیا، چیف جسٹس رولز بنانے کے لیے میری سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے جواب دیتے ہوئے لکھا کہ کمیٹی کے دو اجلاس پہلے ہی ہوچکے ہیں، آپ کی تجویز کردہ سفارشات پہلے ہی ڈرافٹ میں شامل کی جاچکی ہیں، مجوزہ ڈرافٹ آپ کے خط سے پہلے ہی میں آپ سے شیئر کرچکا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کی ذمہ داریاں قواعد کو تجویز کرتے ہوئے کمیشن کے سامنے رکھنا ہے، 21 نومبر کے اجلاس میں میری معلومات کے مطابق آپ نے بھی ججز کے لیے نام تجویز کیے، میری تجویز ہے کہ آپ اپنے نام قواعد کے بننے کے بعد تجویز کریں۔
جسٹس جمال نے لکھا کہ آپ کی تجاویز کا خیر مقدم کرتا ہوں، آئین کی منشا ہے کہ عدلیہ آزاد اور غیر جانبدار ہو، عدلیہ کے ممبران کا اہل اور ایماندار ہونا بھی آئینی منشا ہے، کمیٹی کاآئندہ اجلاس 16 دسمبر کوہوگا آپ کی تجاویز زیر غور لائیں گے۔
انہوں نے خط میں مزید لکھا کہ آپ کے خط میں 26ویں ترمیم پر بھی بات کی گئی، 26ویں ترمیم زیر التوا ہونے کے باعث اس پر رائے نہیں دوں گا۔